اسلام آباد(سچ خبریں) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے این اے-249 کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ(ن) کے امیدوار مفتاح اسمٰعیل کی دوبارہ گنتی کی درخواست منظور کر لی کراچی کے حلقہ این اے-249 کے ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر خان مندوخیل نے مسلم لیگ(ن) کے امیدوار کو محض 683 ووٹوں کے فرق سے شکست دی جبکہ 731 ووٹ مسترد کیے گئے تھے۔
مسلم لیگ(ن) کے امیدوار مفتاح اسمٰعیل نے ضمنی انتخاب کے نتائج پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے 30اپریل کو ریٹرننگ افسر کو دوبارہ گنٹی کی درخواست دی تھی لیکن انہوں نے اسے مسترد کردیا تھا۔
درخواست ریٹننگ افسر سے مسترد ہونے کے بعد مفتاح اسمٰعیل نے الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 95(6) کے تحت الیکشن کمیشن سے حلقے میں ڈالے گئے تمام ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرنے کی درخواست کی۔
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ فارم 45 اور فارم 47 میں ریکارڈ کیے گئے کُل ووٹوں میں فرق ہے جبکہ درخواست گزار نے فارم 45 کے فارنزک آڈٹ کی بھی درخواست دائر کی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق نتائج کو حتمی شکل نہیں دی گئی لیکن فتح کا مارجن ڈالے گئے ووٹوں سے 5 فیصد یا 10ہزار ووٹوں سے کم ہونے کی وجہ سے کمیشن محسوس کرتا ہے کہ بادی النظر میں مداخلت کی گنجائش موجود ہے اور دوبارہ گنتی کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔
کمیشن نے کہا کہ تمام امیدواروں کو نوٹس جاری کردیے جائیں اور 4 مئی کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے الیکشن کمیشن میں سماعت ہو گی۔
یاد رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے امیدوار قادر خان مندوخیل کراچی کے حلقہ این اے-249 کے ضمنی انتخاب میں فاتح قرار پائے تھے۔
غیر حتمی نتیجے کے مطابق ضمنی انتخاب کے دوران مجموعی طور پر 73 ہزار 471 ووٹس ڈالے گئے لیکن انتہائی کم ووٹر ٹرن آؤٹ کے باوجود نتائج انتہائی تاخیر کا شکار ہوئے اور رات بھر نتیجہ نہ آ سکا تھا۔
مسلم لیگ (ن) کے مفتاح اسمٰعیل 15 ہزار 473 ووٹ حاصل کر کے دوسرے اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے مفتی نذیر احمد کمالوی 11 ہزار 125 ووٹ حاصل کر کے تیسرے نمبر پر رہے۔
غیر حتمی نتیجے کے مطابق پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ سید مصطفیٰ کمال چوتھے نمبر پر 9 ہزار 227 ووٹ حاصل کرسکے اور اس سے قبل اس حلقے سے کامیاب ہونے والی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) محض 8 ہزار 922 ووٹ کے ساتھ پانچویں نمبر پر آئی۔
پیپلز پارٹی کے امیدوار 683 ووٹ کے فرق سے کامیاب ہوئے جبکہ ڈالے گئے 731 ووٹ مسترد کر دیے گئے اور ٹرن آؤٹ 21.64 فیصد رہا۔
واضح رہے کہ حلقہ این اے-249 کراچی غربی سال 2018 میں این اے-239 اور این اے-240 میں شامل کچھ علاقوں کو ملا کر تشکیل دیا گیا تھا۔
مذکورہ نشست پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نومنتخب سینیٹر فیصل واڈا کی جانب سے مارچ میں ہونے والے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کے بعد خالی ہوئی تھی جو اپنی نچست سے مستعفی ہو گئے تھے۔
یاد رہے کہ فیصل واڈا نے 2018 کے عام انتخابات میں کراچی غربی ٹو کے اس حلقے سے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو محض 718 ووٹوں کے فرق سے شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی۔