?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ پاکستان کی وجہ سے ماحولیاتی تبدیلی پر کوئی خاص منفی اثرات مرتب نہیں ہوئے لیکن یہ اس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں سے ایک ہے اور یہ ضروری ہے کہ عالمی برادری بالخصوص ماحولیاتی تبدیلی کا سبب بننے والے ممالک اس بات کو تسلیم کریں اور اب وہ تعمیر نو، متاثرہ افراد کی بحالی میں مدد کر کے تعاون کر سکتے ہیں۔
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس اپنے 2 روزہ دورے پر جمعرات کو پاکستان پہنچے تھے جہاں ان کے دورے کا مقصد سیلاب کی تباہ کاریوں سے شدید متاثر ملک کی مدد کے لیے عالمی دنیا سے امداد کی اپیل اور موسمیاتی تبدیلی کے بحران سے نمٹنے کی فوری ضرورت کو اجاگر کرنا ہے۔
جمعہ کو اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ میں پاکستان کے عوام کے لیے کوئی اجنبی نہیں ہوں، میرا گزشتہ 17سال سے پاکستان سے محبت کا تعلق ہے جب میں نے اس وقت مہاجرین کے ہائی کمشنر کی حیثیت سے کام کرنے کا آغاز کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں پاکستانیوں کی سخاوت کا عینی شاہد ہوں جنہوں نے 60لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کی، آپ نے ان سے تعاون کیا، ان کی حفاظت کی اور اپنے محدود وسائل میں ان کو بھی حصہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب میں 2005 میں زلزلے، 2010 میں سیلاب اور اس کے بعد دہشت گردی کے واقعات کے دوران پاکستان آیا تو ان تمام واقعات کے دوران بھی لاکھوں افراد بے گھر اور نقل مکانی پر مجبور ہو گئے تھے لہٰذا مجھے معلوم ہے کہ پاکستان کے عوام پر ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے آنے والی اس غیرمعمولی سیلاب کے کس حد تک تباہ کن اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ عالمی برادری سے امداد کے حصول اور پاکستان کے لیے ان سے جو بھی ہو سکا وہ کریں گے کیونکہ یہ بہت المناک سانحہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگ اپنے پیاروں سے محروم ہو گئے ہیں، اپنے نوکریاں، مال مویشی اور فصلیں گنوا چکے ہیں جس کی وجہ سے ان لوگوں اس وقت امداد کی شدید ضرورت ہے۔
انتونیو گوتریس نے عالمی برادری سے امداد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس تباہی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو بڑے پیمانے پر مالی مدد کی ضرورت ہے اور ایک اندازے کے مطابق پاکستان اس سے 30ارب ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی مدد انتہائی ضروری اور اہمیت کی حامل ہے، یہ محض اظہار یکجہتی کی حد تک نہیں بلکہ انصاف کی بات ہے، پاکستان کی وجہ سے ماحولیاتی تبدیلی پر کوئی خاص منفی اثرات مرتب نہیں ہوئے لیکن یہ اس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں سے ایک ہے اور یہ ضروری ہے کہ عالمی برادری بالخصوص ماحولیاتی تبدیلی کا سبب بننے والے ممالک اس بات کو تسلیم کریں اور اب وہ تعمیر نو، متاثرہ افراد کی بحالی میں مدد کر کے تعاون کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں قدرت کی تباہی کا سامنا ہے، قدرت پلٹ کر تباہ کن انداز میں وار کررہی ہے، آج پاکستان کو ان حالات کا سامنا ہے اور کل کسی اور ملک کو اس کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لہٰذا اب ہمیں اخراج روکنے کے لیے اقدامات کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں فوری کم کرنے کی بھی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ ہمیں موسمیاتی تبدیلی ہونے والی تباہی کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے والے ممالک کی مدد کے لیے بھی متحرک ہونے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ تمام لوگ ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف سب مل کر کام کریں اور سب لوگ مل کر اس مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کریں۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ انتونیو گوتریس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد اور مصیبت کی اس گھڑی میں پاکستان کی کی مدد اور تعاون کے لیے ہرممکن ذرائع بروئے کار لائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ انتونیو گوتریس نے پاکستانیوں سے بڑھ کر نہیں تو پاکستانیوں کی طرح ضرور گفتگو کی جس سے میں بہت متاثر ہوا ہوں اور اس کے لیے میں ان کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
پریس کانفرنس سے قبل انتونیو گوتریس کے ہمراہ تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والی تباہی کا سامنا کررہا ہے اور کل دنیا کے دیگر ممالک اور خطے اس کا سامنا کر سکتے ہیں لہٰذا اب وقت آ گیا ہے کہ ہم صورتحال کا نوٹس لیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ریسکیو اور ریلیف کے عمل سے گزر رہے ہیں اور جلد ہم تعمیر نو اور بحالی کا عمل شروع کریں گے جس کے لیے بڑی رقم کی ضرورت ہے، پاکستان اپنے وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے بہترین کوششیں کررہا ہے اور ہم عالمی برادری کی جانب سے بھی دی گئی امداد پر بھی ان کے شکر گزار ہیں۔
شہباز شریف نے اقوام متحدہ کے تعاون پر سیکریٹری جنرل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر ہمیں ریلیف اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کی مرمت کے لیے اگر مناسب امداد نہ ملی تو ہم مشکل میں ہوں گے، ہم اس چیلنج کی وجہ سے شدید مشکل میں ہیں اور ہمیں اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری کی بھرپور مدد اور تعاون کی ضرورت ہے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے جمعہ کو وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم شہبازشریف سے ملاقات کی۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس کا ایوان وزیر اعظم آمد پر شہباز شریف نے استقبال کیا، اس موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب بھی موجود تھیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل جمعرات اور جمعہ کی شب پاکستان پہنچے تھے۔
مشہور خبریں۔
پابندیوں نے روس کے جدید ہتھیاروں کی پیداوار روکی: نیٹو
?️ 18 ستمبر 2022سچ خبریں: نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن نیٹو کی ملٹری کمیٹی کے
ستمبر
مغرب قابل اعتبار نہیں ہے اور اس کے جھوٹے وعدوں پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے: الیانوف
?️ 4 ستمبر 2025سچ خبریں: ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں میں روس کے مستقل نمائندے
ستمبر
مون سون بارشوں کا ممکنہ آٹھواں سپیل، مریم نواز کا پیشگی انتظامات کا حکم
?️ 22 اگست 2025لاہور (سچ خبریں) مون سون بارشوں کا ممکنہ آٹھواں سپیل، وزیراعلی مریم
اگست
ایران سعودی تعلقات کے بارے میں صیہونی کیا کہتے ہیں؟
?️ 17 جون 2023سچ خبریں:ایک صیہونی ویب سائٹ نے ایک رپورٹ شائع کرتے ہوئے صیہونی
جون
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے کا امکان
?️ 18 جون 2021اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری
جون
ایک دعوتنامہ نہ آنے پر اتنا شور شرابہ کیوں:عمران خان
?️ 3 اپریل 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ
اپریل
شمالی فلسطین سے مزید صہیونیوں کا فرار
?️ 22 ستمبر 2024سچ خبریں: عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ
ستمبر
صہیونی فوج کا 7 اکتوبر کو مایوس کن کارکردگی کا اعتراف
?️ 4 مئی 2025سچ خبریں: صہیونیست ریجنٹ کی فوج کی ایک رپورٹ میں غزہ پٹی
مئی