?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین اور عالمی ادارہ برائے مہاجرین نے پاکستان میں مقیم افغان شہریوں کی رجسٹریشن اور انتظام میں معاونت فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک بھر میں مقیم غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف حکومت کا کریک ڈاؤن جاری ہے۔
رواں ہفتے کے آغاز میں حکومت نے افغان شہریوں سمیت ملک میں غیرقانونی طور پر مقیم تمام غیرقانونی تارکین وطن کو 31 اکتوبر تک پاکستان چھوڑنے کا الٹی میٹم دے دیا، یہ فیصلہ وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی سربراہی میں ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا جس میں چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) جنرل عاصم منیر سمیت دیگر نے شرکت کی۔
کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ سرحد پار نقل و حرکت پاسپورٹ اور ویزوں سے مشروط ہوگی جبکہ الیکٹرانک افغان شناختی کارڈ (یا ای-تذکرہ) صرف 31 اکتوبر تک قبول کیے جائیں گے۔
ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد حکام کی جانب سے تارکین وطن یا پاکستانی شہریوں کے تعاون سے قائم غیرقانونی پراپرٹیز اور کاروباروں کے خلاف آپریشن شروع کردیا جائے گا۔
اس اقدام پر افغان حکام کی جانب سے ردعمل سامنے آیا تھا، افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اسے ’ناقابل قبول‘ قرار دیتے ہوئے حکام سے اس پالیسی پر نظرثانی کرنے پر زور دیا تھا۔
آج ایک مشترکہ بیان میں اقوام متحدہ کی دونوں ایجنسیوں نے کہا کہ ان کا پاکستان کے ساتھ دیرینہ اور مضبوط تعلق ہے اور وہ افغان شہریوں کی رجسٹریشن اور ان کا انتظام کرنے کے لیے ایک جامع اور پائیدار میکانزم تیار کرنے میں معاونت فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں، ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہیں عالمی تحفظ کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
’یو این ایچ سی آر‘ اور ’آئی او ایم‘ نے پاکستان سے اپیل کی کہ وہ اُن تمام غیرمحفوظ افغان شہریوں کو تحفظ دینے کا سلسلہ جاری رکھے جنہوں نے پاکستان میں پناہ لے رکھی ہے اور اگر انہیں واپس جانے پر مجبور کیا گیا تو ان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کی ایجنسیوں نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ افغان شہریوں کی زبردستی وطن واپسی کو روکیں اور محفوظ، باوقار اور رضاکارانہ طریقے سے اُن کی افغانستان واپسی یقینی بنائیں۔
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ افغانستان ایک سنگین انسانی بحران سے دوچار ہے جس میں بالخصوص خواتین اور لڑکیوں کے حقوق سمیت انسانی حقوق کی عدم دستیابی کے متعدد چیلنجز ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ اس طرح کے منصوبوں کے ان تمام لوگوں کے لیے سنگین مضمرات ہوں گے جنہیں ملک چھوڑنے پر مجبور کیا گیا اور وطن واپسی پر انہیں سنگین خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے حکومتِ پاکستان کی ملکی پالیسیوں کے حوالے سے خود مختار استحقاق، اپنی سرزمین پر آبادی کو منظم کرنے کی ضرورت اور عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ریاست کی ذمہ داریوں کا بھی اعتراف کیا۔
اقوام متحدہ کی ایجنسیوں نے چیلنجز کے باوجود 4 دہائیوں سے زائد عرصے سے افغان شہریوں کے ساتھ پاکستان کی فراخدلانہ مہمان نوازی کو سراہتے ہوئے تحفظ کے متلاشی تمام افراد کی رضاکارانہ، محفوظ، باوقار اور کسی دباؤ کے بغیر واپسی یقینی بنانے کے مطالبے کو دہرایا۔
بیان میں زور دیا گیا کہ افغان شہریوں کی جبری وطن واپسی کے نتیجے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا امکان ہے، جس میں خاندانوں کے بچھڑ جانے اور نابالغوں کی ملک بدری بھی شامل ہے۔
مشہور خبریں۔
یمن پر ٹرمپ کے فیصلے کے بعد نیتن یاہو کی شدید الجھن
?️ 8 مئی 2025سچ خبریں: صہیونی ذرائع نے اعلان کیا کہ یمن کے بارے میں
مئی
وفاقی کابینہ نے رجسٹرار سپریم کورٹ کی خدمات واپس لینے کی منظوری دے دی
?️ 4 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں رجسٹرار سپریم کورٹ
اپریل
موساد کے سابق سربراہ کا حزب اللہ کے بارے میں اہم اعتراف
?️ 24 جون 2023سچ خبریں:لبنان کی حزب اللہ تحریک کی فوجی مشقوں کے بارے میں
جون
”سنگل“ ہوں لیکن کسی رشتے کے لیے دستیاب نہیں، نعیمہ بٹ
?️ 21 اکتوبر 2024کراچی: (سچ خبریں) ’کبھی میں کبھی تم‘ میں رباب کا کردار ادا
اکتوبر
خام تیل کی مارکیٹ میں پاکستان میں بھی تباہ کن خبریں
?️ 28 ستمبر 2021لاہور (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق خام تیل کی عالمی مارکیٹ میں
ستمبر
صدر مملکت نے حاجی غلام علی کو گورنر خیبر پختونخوا تعینات کردیا
?️ 23 نومبر 2022خیبر پختون خواہ:(سچ خبریں) صدرعارف علوی نے جے یو آئی (ف) کے
نومبر
پاکستانی مفکرین کی عالمی یوم قدس کے موقع پر اسلامی اتحاد کو مضبوط بنانے پر تاکید
?️ 5 اپریل 2023سچ خبریں:اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچر ہاؤس کی جانب سے راولپنڈی میں
اپریل
ملک کے 15 نامزد بینکوں نے حج درخواستوں کی وصولی شروع کردی
?️ 18 نومبر 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) حج درخواستوں کی وصولی آج سےآغاز ہوگیا
نومبر