اسلام آباد: (سچ خبریں) ) سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنی ہی پارٹی کے موجودہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر تنقید کے نشتر چلا دیئے، کہاکہ میرے خلاف ٹی وی پر کمپین چلائی گئی اور میری پالیسوں کو غلط کہا گیا۔وزارت خزانہ سے ہٹانے کے بعد بھی کابینہ میں رہنے کی پیشکش ہوئی میں نے منع کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ن لیگی رہنماء اور سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے ہم نیوز کے پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار میرے خلاف پروپیگنڈا کرواتے تھے،اسحاق ڈار کو وزیر بننے کا بہت شوق تھا، نوازشریف کی بیٹی کا سُسر ہونے کی وجہ سے اسحاق ڈار کی زیادہ اہمیت رہی ہے، اسحاق ڈار دعویٰ کرتے تھے دودھ شہد کی نہریں بہا دوں گا۔
وہ ٹی وی پر بھی کہتے تھے کہ میں ڈالر 160کا کر دوں گا۔
میرے خلاف پروگرام کراتے تھے۔سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ مجھے جس طریقے سے ہٹایا گیا اس پر پارٹی سے شکوہ ہے، وزارت خزانہ سے ہٹانے کے بعد بھی کابینہ میں رہنے کی پیشکش ہوئی میں نے منع کردیا، اسحاق ڈار پارٹی میں کسی اور کو وزیر خزانہ نہیں دیکھ سکتے۔اسحاق ڈار نوازشریف کو کہتے تھے میں ڈالر اور پٹرول سستا کر دوں گا۔
وزیراعظم شہباز شریف میری کارکردگی سے خوش تھے ، ہٹانا نہیں چاہتے تھے، مجھے ہٹانا وزیراعظم کی صوابدید تھی مگر جس طریقے سے ہٹایا وہ درست نہیں۔نوازشریف نے لندن بلایا، 12 لوگوں کے سامنے وزارت سے نکالا۔یہ سب عزت کے ساتھ نہیں ہوا۔آئی ایم ایف سے ڈیل بھی بحال ہو گئی تھی اور ڈیفالٹ رسک بھی کم ہو گیا تھا۔مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ عمران خان ایک اچھا سیاستدان ہے، سیاسی بیانیہ بنانے میں کوئی سیاستدان ان تک نہیں پہنچ سکتا۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ مجھے جس طریقے سے ہٹایا گیا اس پر پارٹی سے شکوہ ہے، وزارت خزانہ سے ہٹانے کے بعد بھی کابینہ میں رہنے کی پیشکش ہوئی میں نے منع کردیا،