راولپنڈی: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان نے کہا ہے کہ میں جیل سے کوئی بھی چیز لکھ کر باہر نہیں بھیج سکتا، آئی ایم ایف کو لکھا جانے والا خط میں نے ڈکٹیٹ کروایا ہے، اُس کو غداری قرار دیا جارہا ہے۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو خط میں یہی لکھا جائے گا کہ سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آسکتا، تمام معیشت دان یہ کہتے ہیں کہ وسائل پیدا کیے بغیر قرض پر ملک نہیں چل سکتا، خط ڈکٹیٹ کروانے کے بعد سے اب تک پارٹی رہنماؤں سے ملاقات نہیں ہوئی، آج پارٹی رہنماؤں سے ملاقات ہوگی، جس کے بعد خط کے بارے میں علم ہوگا، پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد آج آئی ایم ایف کو خط بھیج دیا جائے گا۔
عمران خان کہتے ہیں کہ الیکشن میں پی ٹی آئی کو ختم کرنے کی پوری کوشش کی گئی، پارٹی کو ختم کرنے کیلئے 9 مئی کا استعمال کیا گیا، عوامی مینڈیٹ سے بڑی کوئی چوری نہیں ہو سکتی، انہوں نے عوام کا مینڈیٹ چوری کیا ہے، ساری قوم کہہ رہی ہے کہ دھاندلی ہوئی ہے 20 نشستوں والے کو وزیراعظم بنایا جا رہا ہے، شریف خاندان کا جنازہ نکل گیا ہے، اسی لیے الیکشن کمیشن انتخابات کے بعد بھی دھاندھلی میں مصروف ہے، الیکشن کمیشن سے کوئی امید نہیں ہے، چیف الیکشن کمشنر نے ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی، چیف الیکشن کمشنر کا استعفیٰ ضرور بنتا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم ن لیگ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے خلاف ہیں جنہیں دھاندلی کرکے جتوایا گیا، اس لیے صرف دھاندلی کرکے ہرائی جانے والی جماعتوں کو اکٹھا کر رہے ہیں، ان پارٹیوں اور عوام کے ساتھ مل کر ملک بھر میں احتجاج کریں گے، صدر نے قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلا کر بالکل ٹھیک کیا ہے کیوں کہ ہماری پارٹی جیتی ہوئی ہے مگر مخصوص نشستیں نہیں دی جا رہیں، ظلم سے پارٹی ختم نہیں ہوئی بلکہ وہ سب سے مضبوط جماعت بن گئی، ہفتے کے دن دوبارہ احتجاج کی کال دینے جارہے ہیں۔