سچ خبریں: وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کو امت مسلمہ کے لیے بڑا چیلنج قرار دیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کو ایرانی صدر کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے بعد اس ملک کے دار الحکومت تہران میں شہید کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اسماعیل ہنیہ کی شہادت ایرانی سکیورٹی کی کمزوری کی وجہ سے ہوئی ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے افراد کو بھی شہید کیا گیا ہے، ان کی قربانیوں کو الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ امریکہ میں اسرائیلی وزیر اعظم کا شاندار استقبال ہوا، جس سے ان کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارا اسرائیل کے بارے میں مؤقف واضح ہے، وہاں سفر بھی نہیں کیا جاسکتا، یورپ اور امریکہ کا رویہ انسانیت کے لیے شرمندگی کا باعث ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کا دنیا کے آزاد لوگوں کے نام آخری پیغام
وہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے ایران گئے تھے، حماس نے بتایا تھا کہ اس حملے میں اسماعیل ہنیہ اور ان کا ایک محافظ شہید ہوئے ہیں۔