سچ خبریں: ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ موبائل و کمپیوٹر سمیت اس طرح کی دیگر اسمارٹ ڈیوائسز سے خارج ہونے والی لائٹ انسانی نیند میں خلل نہیں ڈالتی۔
اس سے قبل سامنے آنے والی متعدد تحقیقات میں یہ انتباہ دیا گیا تھا کہ الیکٹرانک اسمارٹ ڈیوائسز سے خارج ہونے والی لائٹ انسانی صحت اور خصوصی طور پر دماغی صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتی ہے۔
تاہم جرمنی کے شہر میونخ کی یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک مختصر مگر تازہ تحقیق میں اس بات کے شواہد نہیں ملے کہ ڈیوائسز سے خارج ہونے والی روشنی نیند میں خلل دے سکتی ہے۔
طبی جریدے نیچر میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے تحقیق کے لیے 16 رضاکاروں کی خدمات حاصل کیں اور انہیں سونے سے قبل 30 منٹ تک موبائل یا ایسی دوسری ڈیوائسز استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی۔
رضاکاروں کو مختلف مراحل میں بلیو، گرین اور سفید لائٹ کے ڈیوائسز استعمال کرنے کا کہا گیا اور پھر انہیں نیند کے لیے بستر پر جانے کی ہدایت کی گئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ڈیوائسز کی تمام لائٹس انسانی دماغ کے اس نظام کو متاثر نہیں کرتیں جو نیند اور وقت کا تعین کرتا ہے، یعنی ڈیوائسز کی لائٹ سے نیند میں خلل نہیں پڑتا۔
اس سے قبل کی جانے والی تحقیقات میں عندیہ دیا گیا تھا کہ لائٹس سے ممکنہ طور پر دماغ کا وہ حصہ متاثر ہوتا ہے جو یومیہ تبدیلی،وقت کے تعین کا کا کام کرتا ہے اور اس وجہ سے انسان کی ذہنی صحت متاثر ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
مشہور خبریں۔
وزیر خارجہ کا آسٹریلین ہم منصب سےٹیلیفونک رابطہ
نومبر
شام میں ایک دھائی سے لاپتہ امریکی صحافی کی تلاش
دسمبر
اسرائیل اور لبنان جنگ کی تازہ ترین صورتحال
ستمبر
لاہور میں 14 مقامات ٹریفک کے لیے بند ہیں
اکتوبر
حکومتی اتحاد میں اختلافات‘ پیپلزپارٹی کا اظہار ناراضگی
مئی
عدم اعتماد میں بھی جیت ہماری ہے:بلاول بھٹو زرداری
مارچ
اسرائیل دنیا میں بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں میں سرفہرست
جون
صہیونی ٹیلی ویژن سے مراد غزہ میں راکٹ حملوں سے تل آویو کا خوف
اپریل