سچ خبریں:شامی صدر نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یوکرائن کی جنگ نے مغرب کو ایک تاریخی موڑ پر لا کر کھڑ اکر دیا ہے، کہا کہ اس جنگ نے مغربی ممالک کے حامیوں پر ان کی اصلیت کو ظاہر کر دیا۔
شام کے صدر بشار الاسد نے یوم اساتذہ کے موقع پر ملک کے تمام صوبوں کے اساتذہ اور تعلیمی عملے کے ساتھ ملاقات میں یوکرین جنگ کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کی جنگ کے بعد مغرب اپنے کردار، نوعیت اور ساخت کے لحاظ سے ایک تاریخی موڑ سے گزر رہا ہے۔
بشار الاسد نے مزید کہا کہ مغرب فوجی طاقت مسلط کرنے اور جنگل کا قانون قائم کرنے کی کوشش کرتا ہے جبکہ یوکرین کی جنگ نے اس کی حقیقت کو اس کے حامیوں کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے،انہوں نے کہاکہ مغرب نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون پر کوئی توجہ نہیں دیتا اور اس نے بین الاقوامی قوانین کے اداروں کی خلاف ورزی کی ہے نیز دنیا کو جنگل میں تبدیل کر دیا ہے۔
شامی صدر نے اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں کہا کہ دنیا تنازعات کی طرف بڑھ رہی ہے اور ہمیں سنجیدگی سے سوچنے کی ضرورت ہے کہ چیلنجز کا مقابلہ کیسے کیا جائے،بشار الاسد نے زور دیاکہ ہمارے پاس مسائل کو حل کرنے کے لیے ضروری صلاحیت موجود ہے اور ہمیں معاشی حل تلاش کرنے کے لیے ایک متحرک ذہن اور مضبوط ارادے کی ضرورت ہے۔