سچ خبریں:یمنی سپریم پولیٹیکل کونسل کے ایک ممبر نے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات واشنگٹن کے گرین سگنل کے بغیر کام نہیں کرتے ہیں اس لیے یمنی عوام کو جن تکالیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ان کا سبب امریکہ ہے۔
روس ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے ایک ممبر نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور مارات واشنگٹن اور امریکی احکامات اور اس کے گرین سگنل کے بغیر کچھ بھی نہیں کرتے ہیں، محمد علی الحوثی نے کہا کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ امن کی فاختہ نہیں بلکہ یمن کے خلاف جارحیت اور یمنی عوام کو درپیش تمام مشکلات کا سب سے بڑا ذمہ دار ہے۔
الحوثی نے مزید کہا کہ ہمارے عوام بخوبی جانتے ہیں کہ امریکہ ، برطانیہ ، فرانس ، سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اور ان سے منسلک ممالک ہمارے وطن پر حملہ کرکے ہمارے ملک کے لوگوں کو مارنے کے لئے اسلحہ بھیج رہے ہیں، یمن پر حملہ کرنے والے اتحاد میں شامل تمام شرکا کی مذمت کے لئے یورپی یونین کے واضح فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہاکہ امریکی صدر جو بائیڈن کو سابقہ حکومت کے فیصلے کو کالعدم کرنے کے لئے کاروائی کرنا ہوگی، الحوثی نے کہاکہ آج خدا کی مدد اور عبد الملک بدرالدین الحوثی کی قیادت کے زیر سایہ ہم اعلی سطح پر پہنچ چکے ہیں اور ہمارے قائد کا اصول یہ ہے کہ ان کا عمل تقریر سے پہلے ہوتا ہے۔
یادرہے کہ چھ سال پہلے سعودی عرب نے امریکہ کی پشت پناہی اور اس کے گرین سگنل کے کچھ دیگر ممالک کے ساتھ ملک کر غریب عرب ملک یمن کے خلاف ایک اتحاد تشکیل دیا اور اس کے تحت جارحیت کا آغاز کیا جو آج تک جاری ہے ،سعودی اتحاد کے حملوں سے سب سے زیادہ یمنی بچے ہوئے ہیں یہاں تک بچوں کی عالمی تنظیم یونیسف کا کہنا ہے کہ پوری دنیامیں بچوں کے رہنے کی سب سے بُری جگہ یمن ہے۔