سچ خبریں: یمنی سیکورٹی سروسز نے دسمبر 2024 میں برطانوی اور سعودی انٹیلی جنس سروسز سے منسلک برطانوی جاسوسی نیٹ ورک کے ارکان کی گرفتاری کا اعلان کیا۔
یمن کے سیکورٹی اپریٹس نے یہ بھی اعلان کیا کہ اس نے دشمنانہ سرگرمیوں (MI6) اور سعودی انٹیلی جنس کو بے اثر کر دیا ہے۔
اس جاسوسی نیٹ ورک کا مقصد سٹریٹجک میزائل سائٹس، ڈرونز اور یمنی رہنماؤں کے نجی گھروں کے بارے میں معلومات حاصل کرنا تھا۔
یمن کے سیکورٹی اداروں کے بیان میں اس بات پر تاکید کی گئی ہے کہ شیطانی حکومتوں (امریکہ، انگلینڈ اور صیہونی حکومت) کی انٹیلی جنس سروسز اور ان کے اتحادی یمن میں اپنی دشمنانہ سرگرمیوں کو تیز کرنے کے درپے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ برطانوی اور سعودی انٹیلی جنس افسروں نے ریاض میں اپنے جاسوسوں کو جاسوسی کی تکنیک سے متعارف کرایا اور انہیں تربیت دی۔
اس بیان میں انہوں نے جاسوسوں کو جدید ٹیکنالوجی کے آلات سے لیس قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ جو شہری دشمنوں کی خفیہ ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کرتے ہیں وہ خود کو ہتھیار ڈال دیں اور سزائے موت تک کی سزا سے ہوشیار رہیں۔
گرفتار جاسوسوں کے اعترافات کی بنیاد پر جاسوس عناصر پر دباؤ ڈالنے میں سعودی اور برطانوی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے کردار اور انہیں تفویض کردہ مشنز کا انکشاف ہوا ہے۔
المسیرہ چینل نے اعلان کیا ہے کہ وہ چند گھنٹوں میں برطانوی اور سعودی جاسوسی نیٹ ورک کے ارکان کی تفصیلات اور اعترافات نشر کرے گا۔
مشہور خبریں۔
حرمین شریفین صہیونیوں کے لیے حلال، فلسطینیوں کے لیے حرام!
اپریل
جنگ میں تقریباً 3000 یوکرائنی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں: زیلنسکی
اپریل
یمن پر امریکی حملوں کا کیا نتیجہ ہوگا؟ امریکی تھنک ٹینک کی زبانی
جنوری
18 بار عمر قید کی سزا سنائے جانے والے فلسطینی قیدی کی منگنی کی کہانی
فروری
غزہ کی تعمیر نو میں کتنے سال لگیں گے؟
فروری
حکومت نے سرکاری محکموں کو عملے کی مراعات میں رد و بدل سے روک دیا
نومبر
جرمنی میں مسلمانوں کی مساجد اور مقدس مقامات پر 800 سے زیادہ حملوں کا ریکارڈ
جون
ایک نئی جنگ ہونے والی ہے: افغانستان میں سابق امریکی سفیر
اگست