سچ خبریں:یمن جنگ کے بارے میں پینٹاگون کی نئی افشاء کردہ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ ریاض خود کو یمن جنگ کی دلدل سے بچانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن واشنگٹن ریاض کے طرز عمل کے خلاف ہے اور صنعاء کے ساتھ جنگ جاری رکھنا چاہتا ہے۔
امریکی میگزین انٹرسیپٹ نے منگل کے روز یمن کی صورتحال کے بارے میں پینٹاگون کی خفیہ دستاویزات کی اپنی تحقیقات میں انکشاف کیا ہے کہ یمن کی نازک صورت حال یہ ظاہر کرتی ہے کہ سعودی عرب خود کو یمنی جنگ کی دلدل سے بچانے اور اپنی کرائے کی افواج کی حمایت بند کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انٹرسیپٹ میگزین نے افشا ہونے والی خفیہ دستاویزات کے بارے میں اپنی تحقیقات میں لکھا ہے کہ ان دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب اپنی پراکسی فورسز کے لیے اپنی حمایت ختم کرنے اور یمن میں جنگ کی دلدل سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے تیار ہے۔
اس امریکی ویب سائٹ کے مطابق یہ فوجی دستاویزات ایسی شقوں پر مشتمل ہیں جو اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ امریکہ صنعا کے ساتھ جنگ جاری رکھنے کے لیے ریاض کے ارادے سے آگاہ ہے جس پر اسے تشویش ہے یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے سفارت کاروں کو یمن بھیج کر جنگ بندی کے لیے ہونے والے مذاکرات کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہا ہے نیز صنعا حکومت پر دباؤ ڈال رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یمن کے امور کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی Tim Linderking صنعاء کے ساتھ جنگ روکنے کے سعودی عرب کے ارادے کے بارے میں جان کر 11 اپریل کو ریاض پہنچ گئے ہیں تاکہ ریاض کے حکام کو واشنگٹن کی اس جنگ کے خاتمے کی مخالفت سے آگاہ کریں نیز صنعاء کا مقابلہ کرنے والی پراکسی فورسز کو وائٹ ہاؤس کی مسلسل فوجی حمایت کی یقین دہانی کرائے۔
انٹرسیپٹ کے مطابق پینٹاگون کی لیک ہونے والی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ چین کی جانب سے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے ثالث کا عہدہ سنبھالنے سے قبل ریاض یمن میں جنگ روکنے اور اپنی پراکسی فورسز کی حمایت ختم کرنے کے لیے تیار تھا۔