سچ خبریں:ہندوستان کی ریاست سکم میں سیلاب کے نتیجے میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور 102 افراد لاپتہ ہیں، بھارتی امدادی ٹیمیں لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق یہ سیلاب برفانی جھیلوں کی وجہ سے آیا ہے جو کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے اور برف کے پگھلنے اور اس جھیل کے اردگرد پتھروں کے ڈھیلے پڑنے کی وجہ سے ہوا ہے۔
سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ ان سیلابوں کے آنے سے ہمالیہ کے پہاڑی سلسلے میں خطرات بڑھ جائیں گے اور ان جھیلوں کے پگھلنے سے پوری دنیا پر اثرات مرتب ہوں گے۔
ریاست سکم کے ایک پہاڑی گاؤں میں سیلاب آنے کے ایک دن بعد کم از کم 10 افراد ہلاک اور 102 لاپتہ ہیں، ریاستی بحران کے انتظام کے سربراہ پربکر رائے نے اے ایف پی کو بتایا۔ سڑکوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور 14 مواصلاتی پل مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔
سڑکوں کی بندش اور تباہ شدہ سڑکوں کے باوجود ریسکیو ٹیمیں باقی ماندہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے کوشاں ہیں۔
ہندوستانی فوج کے ترجمان ہمانشو تیواری نے بھی کہا: “اس ریاست کے چار اضلاع میں سیلاب نے شدید نقصان پہنچایا ہے اور لوگوں، سڑکوں اور پلوں کو بہا لیا ہے۔” انہوں نے کہا کہ لاپتہ ہونے والوں میں فوج کے 22 جوان بھی شامل ہیں۔
فوج اب ٹیلی کمیونیکیشن لائنوں کو بحال کرنے اور سیاحوں اور مقامی لوگوں کو ادویات اور خوراک کی فراہمی کی کوشش کر رہی ہے۔
یہ تباہ کن سیلاب جھیل لوناک پر شدید بارش کے بعد آیا، جو دنیا کی تیسری بلند ترین پہاڑی کنچنجنگا چوٹی کے گرد گلیشیئرز میں سے ایک ہے۔