سچ خبریں:طالبان کے وزیر تعلیم نے خطے کے ممالک اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ تعلیم کے شعبے میں افغانستان کی مدد کریں۔
طالبان کے وزیر تعلیم نوراللہ منیر نے پڑوسی ممالک اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ تعلیم کے شعبے میں افغانستان کو تنہا نہ چھوڑیں،معاشرے کی ترقی کے لیے تعلیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ایک مہذب ،محفوظ اور تعلیم سے آراستہ افغانستان سب کے فائدے میں ہے۔
چھٹی جماعت اور اس سے اوپر کے لڑکیوں کے اسکولوں کے دوبارہ کھلنے کا ذکر کیے بغیر منیر نے کہا کہ پڑھی لکھی، مہذب اور تعلیم یافتہ نسل کو پروان چڑھایا طالبان حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے
یاد رہے کہ طالبان کے ایک سابقہ اعلان کے مطابق، تمام افغان لڑکیوں کے اسکول 23 مارچ کو نئے تعلیمی سال کے شروع ہونے پر دوبارہ کھلنے والے تھے، لیکن افغان گورننگ باڈی نے کہا کہ جب اسکول یونیفارم کو افغان قانون، رسم و رواج کے مطابق ڈیزائن کیا گیا تو اسکول کھل جائیں گے۔
طالبان کے اس فیصلے کی ملکی اور غیر ملکی سطح پر بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی نیز اس فیصلے کو فوری طور پر منسوخ کرنے اور لڑکیوں کو کلاس میں جانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا، تاہم فیصلہ نہیں بدلا۔