?️
سچ خبریں: ہارورڈ یونیورسٹی کے حکام نے بوسٹن کی فیڈرل کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یونیورسٹی کے 2.5 ارب ڈالر کے فنڈز کو روکنے کے اقدام کو ختم کرنے کی استدعا کی ہے اور اسے غیرقانونی قرار دیا ہے۔
روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق، ہارورڈ نے درخواست میں بتایا کہ 14 اپریل سے اب تک حکومت کی جانب سے قومی سلامتی کے خطرات، کینسر اور متعدی امراض سے متعلق تحقیقاتی فنڈز کو بلاک کرنے کے 957 احکامات موصول ہوئے ہیں۔
ہارورڈ نے درخواست میں بلاک شدہ فنڈز کی تفصیلات بھی بیان کی ہیں:
• ایڈز کی تحقیق کے لیے 88 ملین ڈالر
• دفاعی محکمہ کی حیاتیاتی خطرات سے آگاہی بڑھانے کے لیے 12 ملین ڈالر
• تاریک توانائی کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے 8 ملین ڈالر
ان فنڈز کی کٹوتی سے کینسر، متعدی امراض اور پارکنسنز کے علاج پر جاری تحقیقات کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
کچھ دن قبل، امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے تمام بیرونی قونصلر دفاتر کو ہدایت جاری کی تھی کہ وہ ان ویزا درخواست داروں کے لیے اضافی چیکنگ کریں جو کسی بھی وجہ سے ہارورڈ یونیورسٹی جانا چاہتے ہیں۔
حکومت نے ہارورڈ یونیورسٹی کے ساتھ باقی تمام معاہدوں کو ختم کرنے کا بھی ارادہ ظاہر کیا ہے، جن کی مالیت تقریباً 100 ملین ڈالر بتائی جاتی ہے۔
فی الحال، حکومت نے ہارورڈ کو دی جانے والی تقریباً 3 ارب ڈالر کی مالی امداد منسوخ کر دی ہے اور یونیورسٹی پر دباؤ بڑھاتے ہوئے بین الاقوامی طلبہ کو داخلہ دینے کے اجازت نامے کو بھی ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ ہارورڈ کی جانب سے غیر ملکی طلبہ کو داخلہ دینے کی اجازت منسوخ کر دی جائے۔ اس کے نتیجے میں، نئے غیر ملکی طلبہ کے داخلے پر پابندی کے علاوہ پرانے طلبہ کو بھی یونیورسٹی کے تحت آنے والے کالجوں کو فوری طور پر چھوڑنا ہوگا۔
ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے کے خلاف فیڈرل کورٹ میں مقدمہ دائر کیا، جس کے بعد ایک امریکی جج نے عارضی طور پر اس حکم نامے کو معطل کر دیا۔
اس سے قبل، صدر ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی میں زیر تعلیم غیر ملکی طلبہ کی فہرست اور ان کی قومیتوں کی معلومات طلب کی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی طلبہ ہارورڈ نہیں جا پا رہے کیونکہ غیر ملکی طلبہ نے ان کی جگہ لے لی ہے۔
یہ فیصلہ ٹرمپ انتظامیہ کے ان وسیع تر اقدامات کا حصہ ہے جو کولمبیا، پرنسٹن اور نارتھ ویسٹرن جیسی معروف یونیورسٹیوں کے خلاف اٹھائے جا رہے ہیں، جو فلسطین کی حمایت میں احتجاج کی وجہ سے دباؤ کا شکار ہیں۔ حکومت نے ہارورڈ کی ٹیکس چھوٹ کی حیثیت ختم کرنے اور اس کے 2 ارب ڈالر سے زائد کے وفاقی فنڈز بلاک کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔
یہ تمام تر اقدامات اس وقت ہو رہے ہیں جب ٹرمپ انتظامیہ "کیچ اینڈ ریووک” جیسے پروگراموں کے ذریعے ان غیر ملکی طلبہ کی نشاندہی اور انہیں ملک بدر کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو سوشل میڈیا پر حماس کی حمایت کرتے ہیں۔
روئٹرز کے حاصل کردہ ایک اندرانی خط کے مطابق، امریکی محکمہ خارجہ ایک ایسے منصوبے پر غور کر رہا ہے جس کے تحت تمام غیر ملکی طلبہ جو امریکا میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں، انہیں اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی چیکنگ سے گزرنا ہوگا۔ ساتھ ہی، بیرونی قونصلر دفاتر کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ طلبہ ویزا کے لیے نئی ملاقاتوں کا شیڈول بنانا بند کر دیں۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ تحقیقی فنڈز کی کٹوتی کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں، خاص طور پر جب چین اس شعبے میں بھاری سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
ادھر، ہارورڈ یونیورسٹی کے طلبہ اور اساتذہ سمیت سینکڑوں احتجاجیوں نے غیر ملکی طلبہ کی حمایت اور یونیورسٹی کے فنڈز کاٹے جانے کے خلاف یونیورسٹی کیمپس میں مظاہرہ کیا۔
مجموعی طور پر، ٹرمپ انتظامیہ کے یہ اقدامات تعلیمی اور بین الاقوامی حلقوں میں شدید تشویش کا باعث بنے ہیں اور امریکہ میں بین الاقوامی طلبہ کے مستقبل کو غیر یقینی بنا دیا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
ٹوئٹر سے مماثل پلیٹ فارم ’بلیو اسکائی‘ کی مقبولیت میں اچانک اضافہ
?️ 19 نومبر 2024 سچ خبریں: مائکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) سے مماثلت
نومبر
سربراہ کو تمام اختیارات دینے سے متعلق پیمرا کا فیصلہ کالعدم قرار
?️ 5 نومبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سپریم کورٹ نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا)
نومبر
ہم صیہونیوں سے ڈرنے والے نہیں :حزب اللہ
?️ 28 جون 2022سچ خبریں:لبنان کی پارلیمنٹ میں حزب اللہ کے نمائندے نے کہا کہ
جون
بائیڈن نے غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کی تردید کی
?️ 22 مئی 2024سچ خبریں: وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب میں امریکی صدر جو بائیڈن
مئی
صلیبی جنگیں اور جدید امریکی جنگیں؛ ایک ہی سکے کے دو رخ
?️ 4 اپریل 2025 سچ خبریں:صلیبی جنگوں کا جدید امریکی جنگوں سے موازنہ محض ایک
اپریل
کیا یورپ بحرانوں کی دلدل سے نکل پائے گا؟
?️ 16 جنوری 2023سچ خبریں:تقریباً ایک سال سے یوکرین کے بحران سے متاثر سبز براعظم
جنوری
تہران اور ریاض کے درمیان معاہدے کے بعد سعودی عرب اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم
?️ 7 مئی 2023سچ خبریں: اگرچہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے
مئی
ترکی میں حساس دن
?️ 3 نومبر 2021سچ خبریں: ترکی کی صورتحال بالخصوص معیشت کے شعبے میں ان دنوں
نومبر