سچ خبریں: سردار غلام رضا جلالی نے ٹی وی پروگرام نیگاہ یک میں تقریر کے دوران ملک کے ایندھن کی تقسیم کے نیٹ ورک پر حالیہ سائبر حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہم نے دو واقعات کا تجزیہ کیا ایک شاہد رجائی کی بندرگاہ پر حملہ اور دوسرا ریلوے حادثہ، جو حملے کے ماڈل کے لحاظ سے ایک جیسے تھے۔
انہوں نے معلومات کے خلاصے اور ان کے تجزیے کے نتائج پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہماری رائے میں ان حملوں کے منصوبہ ساز یقیناً ہمارے دشمن ہیں یعنی امریکی اور صیہونی حکومت جب ہارڈ ویئر کی تہہ پر موجود کوئی شخص کسی دوسرے پر حملہ کرنا چاہتا ہے تو اس کے پاس سیٹ کی ادارہ جاتی نظام کی پرت پر معلومات کی رسائی ہونی چاہیے۔
غیر فعال دفاعی تنظیم کے سربراہ نے کہا کہ عام طور پر وہ ممالک جن کی اس سطح تک رسائی ہوتی ہے وہ اس نظام کے بنانے والے ہوتے ہیں جو اس تہہ میں ہو سکتے ہیں یا وہ لوگ جو ان نظاموں کو جسمانی طور پر بنا سکتے ہیں۔
ملک کے ایندھن کی تقسیم کے نیٹ ورک پر سائبر حملے کے اہداف کی ناکامی کی وجوہات کا ذکر کرتے ہوئے جلالی نے کہا کہ سب سے پہلے یہ ذہین موجودگی اور ریڈیو اسٹیشن کے ان مسائل سے نمٹنے کے طریقے میں تبدیلی تھی، جو بہت درست تھی اور اس سے آگاہ کیا گیا تھا۔ لوگ دوسری بات یہ ہے کہ لوگوں کو اس واقعہ کا موثر علم تھا اور وہ جلد ہی سمجھ گئے کہ یہ ایک حادثہ تھا اور حملہ باہر سے کیا گیا اور ہم نے اس کے ٹھیک ہونے کا چند گھنٹے انتظار کیا۔
تیسرے عنصر کا ذکر کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ تیسرے تکنیکی عوامل یعنی ہماری ٹیمیں اور وزارت تیل کی ٹیمیں جو آپریٹر کا کام کر رہی تھیں لوگوں کو تیزی سے ایندھن بھرنے کی خدمات فراہم کرنے میں کامیاب ہوئیں، یہاں تک کہ آف لائن اور عارضی طور پراور ہم نے سوائے تین سے چار گھنٹے کے شروع میں ہم نے گیس اسٹیشنوں پر گاڑیوں کی قطار نہیں دیکھی۔