سچ خبریں: صیہونی حکومت نے گزشتہ دسمبر میں شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد ملک کی سرزمین پر جارحیت اور قبضے کی ایک بڑی لہر شروع کر دی ہے اور شام کی فوجی صلاحیت کو تقریباً ختم کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ شام کے جنوبی علاقوں بالخصوص درعا اور قنیطرہ کے صوبوں میں حکومت کی جارحیت اور قبضے حالیہ ہفتے خطرناک مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں۔
صیہونی حکومت کے 972 میگزین نے ایک مضمون میں شامی سرزمین پر حکومت کے فوجی حملوں اور قبضے کے بارے میں 47 سالہ شامی شہری عمر حنون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ شامی عوام ابھی ایک طویل جنگ سے گزرے ہیں، لیکن اب وہ اسرائیل کے ساتھ اپنی سرزمین کے خاتمے کے لیے ایک اور جنگ میں داخل ہونے کے لیے تیار ہیں۔
صیہونی میگزین 972 نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے شام کے خلاف اپنے حملوں کے پہلے 8 دنوں میں 600 حملے کیے، جس میں لطاکیہ اور حمص سے لے کر دمشق کے مضافات تک ملک بھر میں فوجی ٹھکانوں اور شہروں کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی فوج کی زمینی افواج کے عناصر نے بھی شام کی سرزمین میں 20 کلومیٹر گہرائی تک پیش قدمی کی ہے، ملک کی سرزمین میں اپنے لیے نو اڈے اور کئی فوجی انفراسٹرکچر قائم کیے ہیں۔
اسرائیلی قبضے اور جارحیت کے سائے میں شام کی زندگی کی تلخ حقیقت
اس رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے 8 دسمبر 2024 کو قنیطرہ کے دیہی علاقوں میں واقع قصبے راس الراویدی پر قبضہ کرنا شروع کیا تھا، اسی وقت شام کی سابقہ حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی، اور لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارے۔ انہوں نے انہیں تباہ کر دیا اور ان گھروں کے سینکڑوں مکینوں کو نقل مکانی پر مجبور کر دیا۔
رسم الراویدی قصبے کے رہائشی 65 سالہ علی الاحمد کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے گھروں کے دروازے توڑ دیے۔ انہوں نے گھروں کی تلاشی لی اور ان میں سے کچھ کو تباہ کر دیا۔ پھر انہوں نے بہت سے خاندانوں کو ایک لاوارث اسکول میں جمع کیا۔ اس طرح کی اسرائیلی کارروائیاں گزشتہ چار ماہ سے جاری ہیں، اور ہماری بستی سے بے گھر ہونے والے باشندوں کی تعداد تقریباً 350 بتائی جاتی ہے، اور اسرائیلی افواج نے فوجی مقاصد کے لیے ان کی زمینوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔
مذکورہ بالا عبرانی میڈیا آؤٹ لیٹ کی یہ رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ اسرائیلی فوجی حکام اور کمانڈروں کے بیانات کے باوجود کہ شام میں حکومت کی موجودگی عارضی ہے، زمینی حقائق اسرائیل کے شام میں رہنے کے ارادے کی نشاندہی کرتے ہیں۔
شام کے ایک وکیل اور انسانی حقوق کے کارکن محمد فیاض جنہیں گذشتہ جنوری میں شام میں صیہونی تحریکوں کو کور کرنے کے اپنے مشن کو انجام دینے کے لیے اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں گرفتار اور حملہ کیا گیا تھا، نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے اہلکار اکثر سفید رنگ کی گاڑیوں میں دیہاتوں میں داخل ہوتے ہیں تاکہ ان دیہاتوں کا معائنہ کرنے کے بہانے معلومات اکٹھی کریں۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
مشرقی غزہ میں ایک اور صیہونی جارحیت
ستمبر
حکومت نے ٹی ٹی پی کے دوبارہ سر اٹھانے کی وجہ عمران خان کو ٹھہرا دیا
دسمبر
ڈی چوک احتجاج کیس: گرفتار 17 مظاہرین کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد
دسمبر
ججز کی مدت ملازمت میں توسیع، قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم آج پیش کیے جانے کا امکان
ستمبر
امریکی محکمہ خارجہ کا دایرہ کم ہون کا امکان
مارچ
لِز ٹیرس نے روس کو پھر دھمکی دی
فروری
لبنان کی سیاسی جماعتوں اور تحریکوں کی حزب اللہ کے ساتھ بے مثال یکجہتی
ستمبر
اسرائیلی فوج میں نوکری کرنا حرام:صہیونی ربی
نومبر