سچ خبریں: کینیڈا کے وزیراعظم جلد ہی اپنی اہلیہ سوفی ٹروڈو کو طلاق دینے والے ہیں۔
رئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اپنی اہلیہ سوفی ٹروڈو کو طلاق دے رہے ہیں، اس خبر کا اعلان 51 سالہ ٹروڈو اور 48 سالہ سوفی ٹروڈو نے ایک غیر متوقع بیان شائع کرکے کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ وہ اپنی 18 سالہ شادی کا خاتمہ کریں گے، یاد رہے کہ ٹروڈو کی شادی 2005 میں ہوئی تھی اور ان کے تین بچے ہیں،ٹروڈو اور ان کی اہلیہ کا سب سے بڑا بچہ صرف 15 سال کا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کینیڈا کے وزیر اعظم کا پوپ فرانسس سے بہت بڑا مطالبہ
قابل ذکر ہے کہ 1970 کی دہائی میں کینیڈا کے وزیر اعظم اور کینیڈا کے موجودہ وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے والد پیئر ٹروڈو بھی جب وزیر اعظم تھے تو ان کی اہلیہ مارگریٹ سے علیحدگی ہو گئی تھی۔
واضح رہے کہ کینیڈا کے وزیر اعظم کی مقبولیت میں حالیہ مہینوں میں ڈرامائی طور پر کمی آئی ہے، اس سے قبل انہوں نے پچھلے سال کے اوائل میں کوویڈ 19 پابندیوں کے خلاف اس ملک میں ہونے والے وسیع پیمانے پر مظاہروں کو دبانے کے لیے طاقت کا سہارا لینے کو حکومت کا حق قرار دیا !
ٹروڈو نے ہنگامی قانون کو نافذ کرنے کے بارے میں انکوائری کے ایک سرکاری کمیشن میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ مشکل تھا لیکن اس وقت مظاہروں کے پیش نظر ضروری تھا۔
اس سلسلہ میں انہوں نے کہا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ اگر ان دنوں کچھ برا ہوا تو کیا ہوگا؟ اگر کسی کو تکلیف پہنچے تو کیا ہوگا؟ ۔
مزید پڑھیں: کینیڈا اور سعودی عرب کے درمیان 5 سال بعد سفارتی تعلقات بحال
ٹروڈو نے کہا ہے کہ اگرچہ وہ کچھ احتجاجی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے تیار تھے، لیکن ان کا خیال تھا کہ اس طرح کے مذاکرات کینیڈا کی جمہوریت کے مستقبل کے لیے ایک بری بدعت کا باعث بنیں گے!، ان کے مطابق سڑکوں پر مظاہرے اس مقصد کے ساتھ نہیں کیے جانے چاہئیں کہ حکومت کی پالیسی پر براہ راست اثر پڑے!
ٹروڈو یہ دعویٰ کرتے رہے کہ کینیڈین عوام کی سلامتی کو یقینی بنانا ان کا فرض ہے اور ہنگامی قانون نافذ کرنے کا فیصلہ ان کی کابینہ کے مشورے اور اتفاق رائے کے بعد کیا گیا۔