کیا پوٹن کے ساتھ مذاکرات کے دروازے کھلے رہیں گے؟

پوٹن

?️

سچ خبریں: الاسکا میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادیمیر پوٹن کے ہنگامہ خیز اجلاس کے محض چند دن بعد، جو ایک مبہم بیان اور بغیر کسی واضح نتیجے کے اختتام کو پہنچا، دنیا کی نظریں ایک بار پھر واشنگٹن پر مرکوز ہیں۔
اس بار، مغربی سفارت کاری کا منظر نامہ کئی اہم کھلاڑیوں کی ایک ساتھ موجودگی سے تشکیل پا رہا ہے۔ یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلینسکی، یورپی ٹرائیکا (جرمنی، فرانس اور برطانیہ) کے رہنما، یورپی کمیشن کے صدر اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل، 18 اگست کو وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔
اس دورے کی اہمیت نہ صرف یورپی رہنماؤں کی اعلیٰ سطحی شرکت میں ہے، بلکہ اس کا حساس وقت بھی ہے۔ ٹرمپ-پوٹن مذاکرات کے بے نتیجہ اختتام کے بعد، خدشات بڑھ گئے ہیں کہ کہیں یوکرین کی زمین پر "نازک امن” یا خفیہ معاہدہ تو نہیں ہو رہا۔ یورپی رہنماؤں کی موجودگی ایک واضح پیغام دیتی ہے۔
دورے کا پیغام اور یورپی وفد کا ایجنڈا
زیلینسکی کا آج واشنگٹن کا دورہ، جرمن چانسلر فریڈرک میرٹز، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون، برطانوی وزیر اعظم کیر اسٹارمر اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے کے ہمراہ، ایک واضح پیغام لے کر آیا ہے: یورپ اور نیٹو نہیں چاہتے کہ یوکرین جنگ کا فیصلہ صرف ٹرمپ-پوٹن کے دوطرفہ مذاکرات میں ہو۔
یورپی رہنما وائٹ ہاؤس میں یوکرین کے صدر کے ساتھ موجود ہو کر ٹرمپ کو یاد دہانی کروانا چاہتے ہیں کہ کسی بھی امن معاہدے یا جنگ بندی کے فریم ورک کو کییف کی رضامندی اور یورپی-امریکی حمایت کے بغیر کوئی قانونی حیثیت حاصل نہیں ہوگی۔
یوکرین کی حمایت اور سلامتی کے ضمانتوں کے علاوہ، اس دورے کا ایک اور مقصد یورپی اتحاد کو مضبوط کرنا ہے۔ فرانسیسی صدر میکرون نے گزشتہ روز ویڈیو کانفرنس کے بعد واضح کیا کہ آج کے اجلاس کا مقصد ایک متحد یورپی محاذ بنانا ہے۔
اہم نکات:
• یوکرین کے لیے نیٹو کے "آرٹیکل 5” جیسا سیاسی تحفظ فراہم کرنے کی کوشش، حالانکہ یوکرین نیٹو کا رکن نہیں۔
• یوکرین کی علاقائی سالمیت پر زور: کسی بھی زمینی حصے کو امن کی قیمت نہیں بنایا جائے گا۔
• یوکرین کو مستقل مالی اور فوجی امداد جاری رکھنا
• الاسکا اجلاس کو روس کے لیے "گرین سگنل” نہ بننے دینا۔
یہ دورہ محض ایک رسمی ملاقات نہیں، بلکہ مغربی اتحاد اور امریکہ کی یکطرفہ پالیسیوں کو محدود کرنے کا موقع ہے۔
ٹرائیکا اور یوکرین کے لیے چیلنجز
اگرچہ یہ دورہ مغربی اتحاد کا مظاہرہ ہے، لیکن اس کے کئی چیلنجز ہیں:
1. سلامتی کی ضمانتوں کا ابہام: "نیٹو جیسا” تحفظ عملی طور پر کیسے کام کرے گا؟
2. روس کا علاقائی دباؤ: ماسکو ڈونباس اور لوہانسک پر اپنا کنٹرول تسلیم کیے بغیر مصالحت پر تیار نہیں۔
3. امریکی اور یورپی اندرونی دباؤ: ٹرمپ اور یورپی رہنما عوامی دباؤ میں ہیں۔
4. اعلیٰ توقعات: اگر اجلاس مبہم بیان پر ختم ہوا، تو روس کو فائدہ ہوگا۔
ٹرمپ کے رویے میں تبدیلی کے امکانات
ناظرین کے مطابق، یہ دورہ ٹرمپ پر دباؤ بڑھانے کی کوشش ہے۔ تاہم، ٹرمپ کی شخصیت اور پوٹن کے ساتھ تعلقات کو دیکھتے ہوئے، اس کے رویے میں بنیادی تبدیلی کا امکان کم ہے۔ وہ اپنے اندرونی سیاسی مقاصد کے لیے "امن معمار” بننا چاہتا ہے، چاہے اس کے لیے روس کو کچھ مراعات ہی کیوں نہ دینی پڑیں۔
ممکن ہے کہ ٹرمپ ظاہر میں یورپ اور یوکرین کے ساتھ ہم آہنگی دکھائے، لیکن خفیہ طور پر روس سے مذاکرات جاری رکھے۔
نتیجہ:
واشنگٹن کا یہ اجلاس ٹرمپ کی پالیسی کے انداز کو تو تبدیل کر سکتا ہے، لیکن اس کے روس کے ساتھ تعلقات پر گہرا اثر ڈالنے کا امکان کم ہے۔ یوکرین جنگ کا مستقبل اب بھی ٹرمپ اور پوٹن کے درمیان ہونے والے معاملات پر منحصر ہے۔

مشہور خبریں۔

سعودی وزیر خارجہ کے دورہ دمشق کے بارے میں متضاد خبریں

?️ 17 فروری 2023سچ خبریں:دمشق میں ایک باخبر ذریعے نے آج روس ڈیلی نیٹ ورک

حماس کا سیاسی مرکز دوحہ کے بعد کہاں ہوگا؟

?️ 13 ستمبر 2025حماس کا سیاسی مرکز دوحہ کے بعد کہاں ہوگا؟ عرب روزنامہ رای

باجوڑ: پاک فوج کا کامیاب آپریشن، علاقہ ترخو کلیئر، نقل مکانی کرنے والوں کو واپسی کی اجازت

?️ 22 اگست 2025باجوڑ: (سچ خبریں) باجوڑ میں پاک فوج کو کامیابی، آپریشن مکمل کرکے

ترکی میں سویڈن کے سفیر کو طلب کیا گیا

?️ 5 اکتوبر 2022سچ خبریں:   ترکی کی وزارت خارجہ نے آج بدھ کو ترکی اور

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کی نا اہلی کا فیصلہ معطل کر دیا

?️ 8 فروری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما

غزہ کی پٹی کے شمال میں 1000 سے زائد طبی عملے شہید

?️ 24 اکتوبر 2024سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے شمال میں شہریوں کے خلاف صیہونی

شام میں ترکی اور امریکہ کے کارندے آمنے سامنے

?️ 8 اگست 2023سچ خبریں: شام کے صوبہ الحسکہ میں ترکی سے وابستہ نیشنل آرمی

پاکستان سکھ مذہب کے مقدس مقامات کا قابل فخر محافظ، گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کا بھارتی الزام مسترد

?️ 20 مئی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان نے بھارتی آرمی افسر کی گولڈن ٹیمپل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے