سچ خبریں:صیہونی میڈیا نے نیتن یاہو کو لیکوڈ پارٹی کی سربراہی سے ہٹائے جانے کے عمل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان کے جانشین کے لیے سب سے زیادہ مقبول اور اہم ترین شخصیات کے بارے میں ایک سروے شائع کیا۔
صیہونی ٹی وی چینل 12 ، رائے عامہ کی نگرانی کرنے والے مراکز اور ای پینل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سمیت متعدد صیہونی ذرائع ابلاغ نے لیکوڈ پارٹی کے ارکان کی رائے معلوم کی تاکہ یہ پتا لگایا جا سکے کہ بنیامین نیتن یاہو کی اقتدار سے رخصتی کی صورت میں اس پارٹی کے سربراہ بننے کا بہترین موقع کس کے پاس ہے۔
رائے شماری کے نتائج کے مطابق لیکوڈ پارٹی کے رہنماؤں میں سے 22 فیصد شرکاء نے نیر برکت کو بہترین متبادل آپشن قرار دیا، 15 فیصد نے موساد کے سابق سربراہ یوسی کوہن اور 9 فیصد نے موجودہ وزیر جنگ یواف کلانٹ کو جبکہ 8% نے اسرائیل کے وزیر انصاف یاریف لیون کو اور 5% لوگوں اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلاد اردان کو نیتن یاہو کے بجائے بہترین آپشن سمجھا۔
رائے شماری میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ لیکوڈ کے حامیوں میں سے صرف 10 فیصد کا خیال ہے کہ نیتن یاہو اور ان کے اتحاد کی طرف سے تجویز کردہ عدالتی اصلاحات کے قانون کو پاس کرنا ممکن ہے، جبکہ 57 فیصد نے کہا کہ ان کے خیال میں اس قانون کو تبدیل کر کے اس کی منظوری دی جائے گی جبکہ 13 فیصد نے اس بات پر زور دیا کہ اس قانون کی منظوری ایجنڈے سے ہٹ کر ہوگی، 20 فیصد نے اس حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا اور صرف 12 فیصد نے امید ظاہر کی کہ عدالتی اصلاحات کا قانون مکمل طور پر منظور ہو جائے گا۔
مشہور خبریں۔
افغانستان میں امن و استحکام کے لیے ہمارا کردار سب سے اہم ہے: فواد چوہدری
اگست
غزہ کے عوام کے ساتھ عالمی یکجہتی کا اعلان
دسمبر
تائیوان کی فوج کے تلخ دن؛ سکورسکی کے ہیلی کاپٹر کا بیڑا گر کر تباہ
جون
سعودی وزیر خارجہ کے دورہ تہران کے تین اہم مقاصد
جون
’نایاب‘ کا شاندار پریمئیر، یمنیٰ زیدی کی پہلی فلم ملک بھر میں ریلیز
جنوری
اپوزیشن کی قومی یکجہتی کانفرنس کا دوسرا روز، پولیس کی نفری ہوٹل کے باہر تعینات
فروری
انصاراللہ کے خلاف امریکی پابندیوں کا نتیجہ کیا ہوگا/ اسرائیل کے حامیوں کو غزہ جنگ کی کیا قیمت چکانا پڑے گی؟عطوان
فروری
امریکی حکومت کی جانب سے تارکین وطن کو تیسرے ممالک میں بھیجنے پر پابندی
اپریل