سچ خبریں: نائیجر کی بغاوت کے منصوبہ سازوں نے اس بات پر زور دیا کہ نہ فوج اور نہ ہی عوام جنگ چاہتے ہیں لیکن ہم ہر اس جنگ کا مقابلہ کریں گے جو ہمارے خلاف لڑی جائے گی۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق مغربی افریقہ کی اقتصادی برادری، جسے ECOWAS کے نام سے جانا جاتا ہے، کا ایک وفد نائیجیریا کے سابق صدر عبدالسلام ابوبکر کی سربراہی میں نائیجر کے حکمران حکام سے ملاقات اور سفارتی طریقے سے بات چیت کے لیے اس ملک کے دارالحکومت نیامی پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں:مغربی ممالک نائیجر میں جمہوریت ڈھونڈ رہے ہیں یا یورینیم؛ امریکی تجزیہ کار اور مورخ کیا کہتے ہیں؟
رپورٹ کے مطابق اس وفد نے نیامی میں نائجر کے معزول صدر محمد بازوم سے ملاقات کی، مذکورہ گروپ نے تعطل سے نکلنے کے طریقوں کے بارے میں کسی نتیجے پر پہنچنے کے لیے بغاوت کے منصوبہ سازوں کے رہنما جنرل عبدالرحمن تیان سے بھی ملاقات کی۔
ECOWAS وفد کی سربراہی کرنے والے نائجیریا کے سابق صدر عبدالسلام ابوبکر نے کہا کہ نیامی میں ہماری ملاقاتیں بہت اہم رہیں جو اس ملک میں پیدا ہونے والے بحران کے حل کے لیے ایک نقطہ آغاز ثابت ہو سکتی ہیں۔
ECOWAS کے ایک سینئر عہدیدار نے بھی امید ظاہر کی کہ نائیجر کی فوجی حکومت جنگ کی بجائے اس گروپ کے ساتھ بات چیت کو قبول کرے گی۔
درایں اثنا نائیجر کی فوجی کونسل کے ذریعہ مقرر کردہ وزیر اعظم علی محمد الامین الزین نے بھی نیویارک ٹائمز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے یقین دلایا کہ بازوم کو کچھ نہیں ہوگا۔
یاد رہے کہ بازوم 26 جولائی کی بغاوت میں معزول ہونے کے بعد سے صدارتی محل میں موجود ہیں، لیکن ECOWAS اور مغربی طاقتوں کا اصرار ہے کہ وہ صدر ہی رہیں اور وہ ان کی فوری رہائی اور اقتدار میں واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اے ایف پی نے ECOWAS کے قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ وفد نیامی میں فوج کو ایک مضبوط پیغامبھیجنا چاہتا ہے،ECOWAS کے سیاسی امور، امن و سلامتی کے کمشنر عبدالفتاح موسی نے بھی کہا کہ اس مشن کا مقصد نائیجر میں آئینی نظم کی بحالی کے لیے پرامن راستے تلاش کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: نائیجر میں تبدیلی مغربی استعمار کے خلاف بغاوت : عطوان
دوسری جانب ECOWAS وفد کے دورے کے عین وقت، جنرل تیانی نے ہفتے کی شام ایک ٹیلی ویژن تقریر میں کہا کہ وہ کسی بھی ایسے مذاکرات کے لیے تیار ہیں جس میں عوام کی رائے اور قومی خودمختاری کو مدنظر نہ رکھا جائے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ان کے ملک پر حملہ مختصر مدت کے لیے پکنک نہیں ہوگا،تیانی نے کہا کہ نہ فوج اور نہ ہی نائیجر کے عوام جنگ چاہتے ہیں، لیکن ہم ہر اس جنگ کا مقابلہ کریں گے جو ہمارے خلاف چھیڑ دی جائے گی۔