کیا بگرام میں امریکی C-17 طیارے کی لینڈنگ واقعی تھی؟

امریکی

?️

سچ خبریں: امریکی فضائیہ کے C-17 کال سائن کے ساتھ MOOSE59 کے ساتھ سی آئی اے کا ایک ڈپٹی چوری چھپے افغانستان میں بگرام ایئر بیس میں داخل ہوا جبکہ ریڈار ڈیٹا نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔
فلائٹ ٹریکنگ سسٹمز میں درج معلومات کے مطابق یہ طیارہ سب سے پہلے پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے شمال مشرق میں واقع لورالائی شہر کے قرب و جوار میں دیکھا گیا اور بغیر کسی روک کے شمال کی جانب اپنا راستہ جاری رکھا اور آخر کار تاجکستان کے اوپر اتر کر کولاب ایئرپورٹ کے راستے پر چلا گیا۔
خطے کی پروازوں کی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ پرواز جس کے بارے میں پاکستان کے سیکیورٹی اداروں سے متعلق اکاؤنٹس نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ بگرام میں بیٹھی تھی، صرف افغانستان کے آسمان کو عبور کیا اور وہ بھی ٹرانسپونڈر کو بند کرکے تاجکستان میں داخل ہوا۔
اس طیارے کے ریڈار ڈیٹا کے نئے جائزے سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ تاجکستان کے شہر کولاب کے قریب ایک ہوائی اڈے سے ٹیک آف کرنے کے بعد C-17 طیارہ ایک بار پھر افغانستان کی فضائی حدود سے گزرا تاکہ ٹرانسپونڈر کو آف کر کے ریڈارز کی نظروں سے بچایا جا سکے، پھر پاکستان کے آسمان پر ٹرانسپونڈر آن کر دیا گیا اور آخر کار متحدہ عرب امارات کے جزیرے داس کے قریب پہنچ گیا۔
علاقائی پس منظر اور افواہ پھیلانے والی تاریخ
یہ افواہ ایسے وقت میں اٹھائی گئی ہے جب حالیہ برسوں میں پاکستان اور طالبان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان طالبان پر تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی حمایت کا الزام لگاتا ہے۔ ایک گروہ جس نے پاکستانی افواج کے خلاف متعدد حملے کیے ہیں۔ دوسری طرف، پاکستان پر طالبان حکومت کی جانب سے خراسان کی شاخ داعش کی حمایت کا الزام لگایا گیا ہے۔ ایک گروپ جس نے افغانستان میں کئی حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
بیس کو حوالے کرنا طالبان کے نظریے کے خلاف ہے
بگرام میں اس فوجی طیارے کی لینڈنگ کی افواہوں اور فریقین کے درمیان اس ایئر بیس کو امریکا کے حوالے کرنے کے معاہدے کے جواب میں افغان تجزیہ کار ترمذی سادات نے واضح کیا کہ طالبان کی جانب سے افغانستان میں کسی بھی فوجی اڈے کو امریکا کے حوالے کیے جانے کے امکان کو یقینی طور پر رد کیا جاتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ طالبان کی علاقائی پالیسیوں سے یہ بات واضح ہے کہ وہ عالمی اور علاقائی طاقتوں کی اہمیت سے بخوبی واقف ہیں اور اسی وجہ سے انہوں نے متوازن سیاسی حکمت عملی اپنائی ہے اور اس طرح کا اقدام کابل کی پالیسیوں کے منافی ہے۔

مشہور خبریں۔

قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے بارے میں ٹرمپ اور نیتن یاہو کی فون کال کی تفصیلات

?️ 17 اکتوبر 2025سچ خبریں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور صیہونی حکومت کے وزیر اعظم

اقوام متحدہ میں اصلاحات کے بارے میں بھارت کا کیا کہنا ہے؟

?️ 19 ستمبر 2023سچ خبریں: ہندوستان کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے ڈھانچے میں

لبنانی عہدیدار کا دورہ واشنگٹن منسوخ ، وجہ؟

?️ 18 نومبر 2025سچ خبریں: لبنان کی نیٹ ورک ای ٹی وی کے مطابق، امریکی حکومت

افغان سفیر کی بیٹی کے کیس میں دلچسپ انکشافات سامنے آگئے

?️ 22 جولائی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کےمطابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا

متنازع ٹوئٹس کیس میں اعظم سواتی کی درخواست ضمانت مسترد

?️ 21 دسمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے پاکستان تحریک

وزیراعظم کے دورۂ سکھر کے دوران سیکڑوں افراد کے خلاف ‘دہشت گردی’ کے مقدمات درج

?️ 28 اگست 2022سکھر: (سچ خبریں) سکھر پولیس نے 100 سے زائد نامعلوم افراد کے

اولیانوف: امریکہ اور ٹرائیکا نے ایران کے جوہری پروگرام پر سیاست کی ہے

?️ 7 ستمبر 2025سچ خبریں: بین الاقوامی تنظیموں میں روس کے مستقل نمائندے نے اس

ٹی ٹی پی کا پروپیگنڈا سماجی و سیاسی پیغام رسانی تک پھیل گیا ہے

?️ 1 اپریل 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا جرم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے