سچ خبریں: پیر 10 جولائی کو جاری ہونے والے نیویارک ٹائمز/سینا کالج کے سروے کے مطابق، تقریباً دو تہائی امریکی ڈیموکریٹس نہیں چاہتے کہ امریکی صدر جو بائیڈن 2024 میں دوبارہ انتخاب میں حصہ لیں۔
صرف 26 فیصد ڈیموکریٹک ووٹروں کے خیال میں پارٹی کو 2024 میں بائیڈن کو نامزد کرنا چاہیے۔ اس سروے میں امریکی صدر کی مقبولیت صرف 33 فیصد تھی۔
خبر رساں ادارے اسپوٹنک کے مطابق اس سروے کے مطابق کل 64 فیصد ڈیموکریٹک ووٹروں نے کہا کہ وہ آئندہ صدارتی انتخابی مہم میں نئے امیدوار کو ترجیح دیں گے۔ اس سروے کے نتائج سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ صرف 13% امریکی ووٹروں کا خیال ہے کہ یہ ملک صحیح راستے پر ہے۔
جون میں وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی کہ بائیڈن 2024 میں دوبارہ الیکشن لڑیں گے، ان تجاویز کو مسترد کرتے ہوئے کہ ان کی عمر ایک مسئلہ ہو سکتی ہے۔ یہ تبصرے نیویارک ٹائمز کے ایک مضمون میں اوباما انتظامیہ کے ایک سینئر حکمت عملی کے ماہر ڈیوڈ ایکسلروڈ کے حوالے سے یہ کہتے ہوئے سامنے آئے ہیں کہ اگر بائیڈن دوسری مدت کے لیے انتخاب لڑیں گے تو ان کی عمر ایک مسئلہ ہو گی۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرن جین پیئر نے ان بیانات کو جھوٹی خبر قرار دیا۔
حال ہی میں نیویارک ٹائمز کی ایک نئی رپورٹ، جس میں بائیڈن کے عہدیداروں اور مشیروں کا حوالہ دیا گیا ہے جو صدر کی عمر کے بارے میں فکر مند ہیں، سرخیاں بنی ہیں۔ امریکی اخبار نے بائیڈن کی انتظامیہ کے ایک درجن سے زائد موجودہ اور سابق ممبران کے ساتھ انٹرویوز میں لکھا، ایسے خدشات ہیں کہ وہ بظاہر بوڑھے ہو رہے ہیں اور یہ ووٹروں کو کس طرح مایوس کر سکتا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق بائیڈن کے بعض دیگر عہدیداروں اور معاونین نے بھی ان کی توانائی کی سطح اور ان کے گرنے یا زبانی گڑبڑ کے خدشے کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا۔