سچ خبریں:پینٹاگون کا ایک عملہ جس نے امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کی رپورٹ مرتب کرنے میں مدد کی تھی، نے دعویٰ کیا کہ 29 جولائی کو عمان کے سمندر میں اسرائیلی جہاز پر حملہ کرنے والا یمنی نژاد تھا۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کے حکام نے بتایا کہ پینٹاگون کے ڈپٹی سکریٹری جنرل برائے مشرق وسطیٰ امور نے امریکی سینیٹ میں ایک اجلاس میں اسرائیلی جہاز "مرسر اسٹریٹ” پر حملے کی تفصیلات بتائیں۔
عہدیداروں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ امریکی محکمہ خارجہ کے پاس اس بات کے شواہد ہیں کہ یہ حملہ یمنی انصار اللہ تحریک سے وابستہ عسکریت پسندوں نے کیا تھا جن کے پاس ایران کے تمام تکنیکی طور پر جدید ترین ہتھیار موجود ہیں۔
امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے دعووں کے مطابق حادثے کی جگہ پر پائے جانے والے ڈرون کے کچھ حصے ایران میں تیار ہونے والے پرزوں سے ملتے جلتے ہیں، اس دعوے کی تصدیق برطانوی ماہرین نے کی۔
دریں اثنا پیر کے روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے بغیر کسی دستاویزات کے سمندری سلامتی کے بارے میں سلامتی کونسل کے مجازی اجلاس میں اسرائیلی جہاز "مرسر اسٹریٹ” پر حملے کے بارے میں ایران مخالف الزامات کا اعادہ کیا،سیکریٹری آف اسٹیٹ نے میٹنگ میں کہا کہ 29 جولائی کو مرچنٹ جہاز مرسر اسٹریٹ جو بین الاقوامی پانیوں میں تھا ، دھماکہ خیز مواد سے لیس ڈرون سے حملہ کیا گیا جس سے دو افراد ہلاک ہوئے۔
انھوں نے مزید کہا کہ موصولہ معلومات کے مطابق ہمیں یقین ہے کہ ایران نے اس غیر قانونی حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔