ٹرمپ کا ناقابل معافی گناہ

ٹرمپ

?️

ٹرمپ کا ناقابل معافی گناہ
امریکی جریدے دی اٹلانٹک نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ، جس سے لاکھوں امریکیوں کو بہتر کارکردگی اور مضبوط قیادت کی امید تھی، اپنی دوسری صدارت کے محض چھ ماہ بعد ہی ناکامی اور نااہلی کی علامت بن چکے ہیں۔
 رپورٹ میں کہا گیا کہ 2024 کے انتخابات میں بہت سے ووٹرز نے ٹرمپ کو اس خیال سے ووٹ دیا کہ وہ سابق صدر سے زیادہ مؤثر ثابت ہوں گے، حالانکہ ان کی شخصیت اور جمہوریت مخالف رویے پر تحفظات موجود تھے۔ لیکن تازہ اعدادوشمار کے مطابق، عوام کا اعتماد تیزی سے ختم ہو رہا ہے۔ اے پی/نورک کے ایک سروے میں صرف 25 فیصد امریکی بالغوں نے کہا کہ ٹرمپ کی پالیسیوں نے ان کے لیے فائدہ مند ثابت ہوئی ہیں، تقریباً نصف کا کہنا ہے کہ ان پالیسیوں نے نقصان پہنچایا، جبکہ 20 فیصد نے کہا کہ کوئی فرق نہیں پڑا۔
گالوپ سروے کے مطابق ٹرمپ کی عوامی مقبولیت 37 فیصد پر آ گئی ہے، جو اس دور صدارت میں سب سے کم ہے اور ان کی پہلی صدارت کے اختتام پر ریکارڈ کم ترین 34 فیصد کے قریب ہے۔ آزاد ووٹرز میں یہ شرح مزید گر کر 29 فیصد رہ گئی ہے۔
دی اٹلانٹک کے مطابق، امریکی پہلے ہی ٹرمپ کو کرپٹ سمجھتے تھے لیکن برداشت کر لیتے تھے، مگر اب ان کا ماننا ہے کہ ٹرمپ نااہل ہیں  اور یہ امریکی سیاست میں ایک "ناقابلِ معافی گناہ” ہے۔
معاشی محاذ پر، ٹرمپ کی پالیسیوں خصوصاً درآمدی محصولات میں اضافے نے معیشت کو سست روی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ صارفین کی قیمتیں گزشتہ سال کے مقابلے میں 2.6 فیصد بڑھ گئی ہیں، جب کہ جولائی میں صرف 73 ہزار نئی ملازمتیں پیدا ہوئیں۔ مزید یہ کہ مئی اور جون کے روزگار کے اعداد و شمار کو 2.5 لاکھ کی کمی کے ساتھ درست کیا گیا، اور بیروزگاری کی شرح 4.2 فیصد تک جا پہنچی۔
رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ حکومت کا دعویٰ تھا کہ محصولات سے مہنگائی نہیں بڑھے گی، آمدنی بڑھے گی اور بجٹ خسارہ کم ہو گا، لیکن یہ سب غلط ثابت ہو رہا ہے۔ اس کے اثرات عام امریکی شہری آنے والے مہینوں اور سالوں میں شدت سے محسوس کریں گے۔
صرف معیشت ہی نہیں، بلکہ صحت، بیمہ، اور آفات میں امداد فراہم کرنے کے شعبوں میں بھی صورتحال خراب ہے۔ ٹیکساس میں حالیہ سیلاب کے ناقص انتظامات اور فیما کی بدانتظامی اس کی مثال ہیں۔ اسی طرح وفاقی حکومت میں انسدادِ بدعنوانی کی کوششیں بھی کمزور کر دی گئی ہیں۔
دی اٹلانٹک کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹس کے پاس ٹرمپ کی ناکامیوں کو عوام کے سامنے لانے کا بڑا موقع ہے، تاکہ یہ واضح کیا جا سکے کہ انہوں نے معیشت، صحت، اور عوامی خدمات میں بہتری کے بجائے حالات کو مزید بگاڑا ہے، اور وہ اور ان کی ٹیم حکومت چلانے کی صلاحیت سے محروم ہیں۔

مشہور خبریں۔

سود کی ادائیگی کے سبب مالیاتی خسارے میں اضافہ

?️ 30 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ (جولائی

مراکش کے انتخابات کا صہیونیوں سے کوئی تعلق نہیں

?️ 2 مئی 2022سچ خبریں:  جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے جنرل سیکرٹری اور مراکش کے

شمالی وزیرستان میں جھڑپ میں 4 جوان شہید، 13 دہشت گرد ہلاک

?️ 4 مارچ 2025شمالی وزیرستان: (سچ خبریں) شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں دہشت گردوں

بی جے پی مقبوضہ کشمیر میں برسرا قتدار نہیں آنے دی جائے گی، عمر عبداللہ کا اعلان

?️ 28 ستمبر 2025سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں

سی آئی اے کے حراستی مرکز میں ہراساں کیے جانے والے ایک قیدی کا پہلا انٹرویو

?️ 30 اکتوبر 2021سچ خبریں:سی آئی اے کے ایک قیدی نے پہلی بارباضابطہ طور پر

کیا حماس اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ ہونے والا ہے؟امریکی اخبار کی زبانی

?️ 22 جنوری 2024سچ خبریں: اطلاعات کے مطابق امریکہ، مصر اور قطر کے تینوں ممالک

تل ابیب کی ریاستی دہشتگردی پیجر جو بم بن گئے

?️ 18 ستمبر 2025تل ابیب کی ریاستی دہشتگردی پیجر جو بم بن گئے  لبنان میں

ڈپٹی اسٹارمر کے استعفیٰ کے آفٹر شاکس؛ کیا انگلینڈ میں قبل از وقت انتخابات ہوں گے؟

?️ 6 ستمبر 2025سچ خبریں: برطانوی نائب وزیر اعظم کے متنازعہ استعفیٰ اور کابینہ کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے