سچ خبریں:شام اور روس کے صدور نے ٹیلی فون پر گفتگو میں یوکرائن میں پیش آنے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
شام کی خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد نے آج روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ٹیلی فون پر بات کی،گفتگو کے دوران یوکرائن کی صورتحال اور ڈون باس کے علاقے میں شہری آبادی کی مدد کے لیے روسی فوجی آپریشن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بشار الاسد نے زور دیاکہ آج جو کچھ ہو رہا ہے وہ تاریخ کو درست کرنا ہے اور دنیا کو اس توازن پر واپس لانا ہے جو سوویت یونین کے خاتمے کے بعد اس نے کھو دیا تھا،انہوں نے مزید کہاکہ تاریخ کو غلط جگہ پر رکھنے کے لیے مغرب کے پاگلا پن پر مبنی اقدامات انتشار پھیلانے اورقانون شکنی کے سوا کچھ نہیں کرتے۔
بشار الاسد کاکہنا ہےکہ روس آج نہ صرف اپنا بلکہ پوری دنیا کے لیے انصاف اور انسانیت کے اصولوں کا بھی دفاع کرتا ہے،انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک موجودہ افراتفری اور خونریزی کے ذمہ دار ہیں کیونکہ یہ قوموں پر ان کی تسلط پسندانہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے، یہ ممالک شام میں دہشت گردوں اور یوکرائن نیز دنیا کے دیگر حصوں میں نازیوں کی حمایت کے لیے گھناؤنے طریقے استعمال کرتے ہیں۔
بشار الاسد نے کہاکہ شامی اور روسی فوجیں جس دشمن سے لڑ رہی ہیں وہ ایک ہی ہے، شام میں انتہا پسند ہیں اور یوکرائن میں نازی ہیں۔