میں استعفیٰ نہیں دوں گا: برطانوی وزیراعظم کا کابینہ سے خطاب

استعفیٰ

🗓️

سچ خبریں:   کابینہ کے وزراء کے بڑے پیمانے پر استعفوں کے بعد برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن پر دباؤ بڑھنے کے ساتھ ہی انہوں نے مستعفی ہونے کی درخواستیں قبول کرنے سے انکار کر دیا۔

ٹائمز نے جمعرات کے اوائل میں اطلاع دی کہ جانسن نے اپنی کابینہ کے وزراء سے کہا ہے کہ وہ استعفیٰ نہیں دیں گے کیونکہ ان کا خیال ہے کہ اس سے مہینوں ہنگامہ آرائی اور عدم استحکام رہے گا ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم رہنے کے لیے بالکل پرعزم ہیں اور انہیں یقین ہے کہ حکومت کے استعفے سے ان کی حکومت بغیر کسی وزیر کے آزاد ہو جائے گی اور کنزرویٹو پارٹی کی قیادت کے مقابلے میں توجہ ہٹا دے گی۔

بدھ کے روز، لندن میں کابینہ کے کم از کم نو وزراء نے جانسن کے خلاف احتجاج کیا اور ان سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا کیونکہ وہ کنزرویٹو پارٹی پر اپنا اختیار کھو بیٹھے تھے۔ جانسن نے برطانوی ہاؤسنگ سیکریٹری مائیکل گوو کو برطرف کرکے جواب دیا، جو ان میں شامل تھے۔

اسکائی نیوز نیوز چینل نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ بورس جانسن کی کابینہ سے مستعفی ہونے والے عہدیداروں کی تعداد 31 تک پہنچ گئی ہے۔ دریں اثنا، برطانوی حکومت کے سابق وزیر رابرٹ جینرک نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ جانسن اس ملک کو اس سمت میں لے جانے میں ناکام رہے ہیں جس کی اسے ضرورت ہے اور انہیں مستعفی ہو جانا چاہیے۔

حکومت میں استعفوں کی یہ لہر اس وقت ہوئی جب جانسن نے اعتراف کیا کہ انہوں نے اپنے خلاف جنسی الزامات کے بارے میں کرسٹوفر پنچر کی وضاحت سنی تھی اور یہ ان کے لیے قابل اطمینان تھا۔ یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ جانسن نے پہلے کہا تھا کہ جب اس نے پنچر کو ترقی دے کر ناظم پالمان کے ڈپٹی ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز کیا تو اسے اپنے خلاف الزامات کا کوئی علم نہیں تھا۔

پنچر نے دو افراد کے ساتھ جنسی زیادتی کے انکشافات کے بعد عہدہ چھوڑ دیا۔ جانسن کو لکھے ایک خط میں، اس نے اسے بتایا کہ اس نے پارٹی کی رات بہت زیادہ شراب پی تھی اور اس نے خود اور دوسروں کو شرمندہ کیا تھا۔

جانسن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے برطانوی حکومت کو کئی اسکینڈلز کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس سے قبل اس ملک میں کورونا پابندیوں کے عروج کے دوران جانسن حکومت کے ارکان کی کئی پارٹیاں اور استقبالیہ متنازعہ بنی تھیں جو پارٹی گیٹ اسکینڈل کے نام سے مشہور ہوئیں۔

مشہور خبریں۔

غزہ میں اے ایف پی کے دفتر پر بمباری

🗓️ 3 نومبر 2023سچ خبریں:غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں میں اب تک 41 صحافی

فلسطین کے حامی لولا داسلوا برازیل کے صدر کیسے بنے؟

🗓️ 3 نومبر 2022سچ خبریں:مبصرین کا خیال ہے کہ لولا داسلوا اس عرصے کے دوران

ملک میں امن قائم کرنے میں تمام اداروں نے اہم کردار ادا کیا:وزیراعظم

🗓️ 6 اگست 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں اعلیٰ سطح

شامی قبائل کا امریکہ کے خلاف اہم اعلان

🗓️ 23 مارچ 2021سچ خبریں:شام کے صوبہ دیر الزور کے قبائل سے تعلق رکھنے والے

حکومت میں تھے تو اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے دباؤ تھا:عمران خان

🗓️ 31 مئی 2022پشاور (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے آج ڈیجیٹل نمائندوں سے پشاور میں

سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر سعودی عرب کا ردعمل

🗓️ 21 جولائی 2023سچ خبریں: سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں انتہا

آرمینیا اور امارات کے درمیان تجارت میں اضافے کا راز

🗓️ 7 جنوری 2025سچ خبریں: گزشتہ سال کے پہلے 9 مہینوں میں امارات کے ساتھ آرمینیا

صہیونیوں کا حماس کے ساتھ معاہدے ایک اہم سمجھوتہ

🗓️ 7 ستمبر 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے 12 ٹی وی چینل کے سروے کے نتائج

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے