سچ خبریں:اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) نے ایک بیان میں قابض حکومت کی پولیس کے ہاتھوں مقبوضہ بیت المقدس میں ایک نوجوان فلسطینی کو گولی مار کر شہید کرنے کو ایک ماورائے عدالت قتل قرار دیا ہے۔
العربی الجدید ویب سائٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق یو این ایچ سی آر نےاپنے ایک بیان میں مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی فوج کے ہاتھوں ایک فلسطینی نوجوان محمد سلیمہ کو فائرنگ کرکے شہید کرنے پر رد عمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ یہ ماورائے عدالت ہلاکتیں اسرائیلی سکیورٹی فورسز اور مسلح افواج کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف مہلک طاقت کے منظم استعمال اور ان کے قتل کے لیے ان کی عدم جوابدہی کا نتیجہ ہے۔
واضح رہے کہ نوجوان فلسطینی پر صیہونیوں کی فائرنگ کی حاصل شدہ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ صیہونی حکومت کی پولیس نے محمد سلیمہ پر دو بار گولیاں چلائیں جب کہ وہ زخمی ہو کر زمین پر گر گیا تھا۔
دوسری جانب بعض مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض اسرائیلی فورسز نے اتوار (کل) کو مغربی کنارے کے شمال میں واقع شہر سلفیت میں شہید محمد سلیمہ کے اہل خانہ کے گھر پر چھاپہ مارا اور ان کے بھائی احمد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا۔
درایں اثنافلسطینی نوجوانوں اور قابض فوج کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جن کے دوران صہیونی ملیشیا نے فلسطینیوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔
یادرہے کہ صیہونی فوجیوں نے ہفتے کے روز یروشلم کے علاقے باب العمود میں سلیمہ کو گولی مار کرشہید کر دیا اور اس کے بعد یہ دعویٰ کیا کہ وہ آباد کاروں پر سرد ہتھیار سے حملہ کرنا چاہتا تھا۔