?️
سچ خبریں: لبنان کی پارلیمنٹ میں مزاحمت کے وفادار دھڑے کے نمائندے علی المقداد نے صیہونی دشمن کے ساتھ جنگ میں حالیہ پیش رفت کی وضاحت کی۔
المیادین کے ساتھ گفتگو میں المقداد نے کہا کہ شیخ نعیم قاسم کا حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کے طور پر انتخاب صحیح وقت اور صحیح حالات میں ہوا ہے اور ہم مستقبل میں نئے واقعات کا مشاہدہ کریں گے۔
انہوں نے جنگ بندی معاہدے کے بارے میں شائع ہونے والی خبروں کے بارے میں تاکید کی کہ لبنان پر صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کے بند ہونے سے پہلے کسی قسم کے معاہدے یا مذاکرات کے بارے میں بات کرنا ناممکن ہے۔ ہم حزب اللہ میں کسی فریق کے ساتھ جنگ بندی پر بات نہیں کرتے اور ہم نے یہ ذمہ داری پارلیمنٹ کے اسپیکر جناب نبیہ بری کو سونپی ہے۔
حزب اللہ کے اس نمائندے نے اس بات پر زور دیا کہ اگر ہمارے مجاہد جنگجوؤں کا میدان اور طاقت نہ ہوتی تو ہم جنگ بندی کے بارے میں اسرائیل اور امریکہ کی گفتگو نہ سن سکتے۔
لبنانی پارلیمنٹ میں حزب اللہ کے ایک اور نمائندے علی فیاض نے اپنی باری میں اعلان کیا کہ لبنانیوں کی قومی پوزیشن بشمول حکومت کی پوزیشن اس پر مبنی ہے کہ مزاحمت میدان میں کیا حاصل کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مزاحمت اب بھی صیہونی دشمن کی جارحیت سے نمٹنے کے قابل ہے اور قابضین کو لبنانی علاقوں سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا ہے، صیہونی حکومت سرحدی علاقے کو ایک جلے ہوئے علاقے میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔
جہاں امریکی میڈیا گزشتہ چند دنوں سے صیہونی حکومت کی جانب سے لبنان کے ساتھ جنگ بندی کی خواہش کی بات کر رہا ہے وہیں امریکی ویب سائٹ Axios نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ کے خاتمے کا معاہدہ چند ہفتوں میں طے پا سکتا ہے۔
Axios کے مطابق امریکہ اور اسرائیل جس معاہدے کی بات کر رہے ہیں اس میں جنگ بندی کا اعلان اور پھر سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 پر عمل درآمد کی بنیاد پر 60 دن کی عبوری مدت شامل ہے اور اس دعوے کی بنیاد پر حزب اللہ کو اپنے بھاری ہتھیاروں کو واپس لینا ہو گا۔ عبوری دور کے دوران دریائے لیطانی کے شمال میں اور مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں سے دور منتقل ہونا چاہیے۔
اس کے مطابق عبوری دور میں لبنانی فوج کو مقبوضہ فلسطین کے ساتھ سرحد پر 8000 کے قریب فوجی تعینات کرنا ہوں گے اور اسرائیلی فوج اس عرصے کے دوران سرحدوں سے آہستہ آہستہ اپنی افواج کو ہٹا لے گی۔


مشہور خبریں۔
ملکی معیشت کی تباہی کا ذمہ دار عمران خان یا کسی اور کو ٹھہرانا ٹھیک نہیں
?️ 13 دسمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کمزور
دسمبر
حریت کانفرنس کی طرف سے کشمیریوں کو انکے سیاسی و سماجی حقوق سے محروم رکھنے کی مذمت
?️ 20 فروری 2024سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں
فروری
سینیٹر فاروق ایچ نائیک کا افغان پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ
?️ 16 دسمبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) افغانستان کی جانب سے سرحد پار فائرنگ کے دوران
دسمبر
غزہ کے پناہ گزینوں کے پاس کوئی جگہ نہیں
?️ 26 دسمبر 2023سچ خبریں:غزہ میں اسرائیلی فوج کے انخلاء کے حکم کے بعد 15ویں
دسمبر
ہمیں اپنی دفاعی تیاری کو دوگنا کرنا چاہیے: مادورو
?️ 16 اکتوبر 2025سچ خبریں: وینیزویلا کے صدر نکولس مادورو نے کہا ہے کہ ہم ترقی
اکتوبر
ایران کے ساتھ جنگ ایل ال کے منافع کا ایک چوتھائی حصہ کھا جاتی ہے
?️ 31 اگست 2025سچ خبریں: ایران کے ساتھ جنگ نے اسرائیلی ایئرلائن ال ال کے
اگست
سعودی عرب اور ترکی کا مشترکہ تجارتی اجلاس اور 8 معاہدوں پر دستخط
?️ 20 مارچ 2023سچ خبریں: اور ترکی کے درمیان مشترکہ تجارتی اجلاس کے پہلے روز
مارچ
سعودی حکام کی اپنے ہی شہریوں پر ظلم کی انتہا
?️ 16 مارچ 2021سچ خبریں:سعودی حکومت نے قطیف شہر میں ایک علاقے کو مکمل طور
مارچ