سچ خبریں: بعض فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایک اعلیٰ سطحی سیکورٹی وفد آنے والے دنوں میں تل ابیب اور غزہ کی پٹی کا سفر کرے گا جس کا مقصد جنگ بندی کے استحکام کا جائزہ لینا ہے اور خلیل عواوده اور بسام السعدی کے معاملے کو ختم کرنے کی کوشش کرنا ہے۔
العربی الجدید ویب سائٹ نے ان ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ممکنہ طور پر مصری انٹیلی جنس سروس کے سربراہ عباس کامل اس سیکورٹی بورڈ کے سربراہ ہوں گے۔
ان ذرائع کے مطابق مصری عواوده اور السعدی کیس کے بارے میں سنجیدہ ہیں اور اسلامی جہاد تحریک اور صیہونی حکومت کے درمیان دوبارہ تنازعہ کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دوسری جانب اسلامی جہاد تحریک کے میڈیا آفس کے سربراہ داؤد شہاب نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ تحریک مصری بھائیوں کے ساتھ متذکرہ دو قیدیوں بالخصوص عواوده کے حوالے سے مسلسل رابطے میں ہے جن کی حالت تشویشناک ہے۔
غزہ کی پٹی کے خلاف حالیہ تین روزہ جنگ میں صیہونی حکومت نے 17 بچوں اور چار خواتین سمیت 49 فلسطینیوں کو شہید کیا اور مصر کی ثالثی سے غزہ میں جنگ بندی قائم ہوئی۔
اسلامی جہاد تحریک نے جنگ بندی کے لیے شرائط کا اعلان کیا تھا جس میں عودہ اور السعدی کی رہائی بھی شامل تھی۔