مسئلہ فلسطین کا حقیقی حل کیا ہے؟

غزہ

🗓️

سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ ضروری ہے، لیکن کافی نہیں اس لیے کہ غزہ کے لوگوں کو ڈی کالونائزیشن اور حق خود ارادیت کی ضرورت ہے۔

سیاہ فام طبقے کی نمائندگی کرنے والی امریکی خبروں کی تجزیاتی ویب سائٹ بلیک ایجنڈا رپورٹ کے سکریٹری اور کالم نگار اجمو براکا کا خیال ہے کہ صیہونیوں کے ظالمانہ نسل پرستی کی پالیسیوں کے ریکارڈ اور گزشتہ چند دہائیوں سے فلسطینیوں کے خلاف جو جنگ جاری رکھنے کو مدنظر رکھتے ہوئے حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان موجودہ جنگ میں جنگ بندی کے قیام سے جنگ کے حل میں مدد تو ملے گی، تاہم مسئلے کی جڑیں باقی رہیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی کی صورت حال

اس سیاہ فام امریکی سیاسی کارکن نے لکھا کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے حال ہی میں نیویارک شہر میں صحافیوں کو بتایا کہ غزہ کا ڈراؤنا خواب ایک انسانی بحران سے زیادہ ہے، اصل بحران دراصل انسانیت کا بحران ہے۔ غزہ میں جنگ بندی کے قیام کی عجلت ہر گزرتے گھنٹے کے ساتھ بڑھتی جارہی ہے۔

اسرائیل کی آبادکار استعماری حکومت کی طرف سے مقبوضہ فلسطین اور اس کے مظلوم عوام کے خلاف وحشیانہ دہشت گردی اور اجتماعی سزاؤں کا مشاہدہ کرنے پر مجبور ہونے کے بعد دنیا بھر کے لوگ مشتعل ہو گئے اور ان میں سے لاکھوں افراد نے دنیا بھر کے شہروں کی سڑکوں پر مظاہرے شروع کر دیے۔

غزہ کی 22 لاکھ آبادی کے تاریک شہر کی عمارتوں پر بمباری کی آوازوں کے درمیان بے جان فلسطینی بچوں اور فلسطینی ماؤں کی چیخوں کی بہت سی تصاویر شائع کی گئی ہیں جس کے بعد اخلاقی اعتبار سے غم و غصہ کا اظہار کیا گیا ہے اور سیاسی میدان میں جنگ بندی کے مطالبہ کیا گیا ہے، خیال کیا جا رہا ہے کہ جنگ بندی کم از کم ہلاکتوں کو روک دے گی،اگرچہ جنگ بندی کے قیام سے بے گناہ فلسطینیوں کے اندھا دھند قتل عام کو عارضی طور پر روک دیا جائے گا، تاہم قابضین کے غیر انسانی حالات جیسے کہ غزہ اور مقبوضہ فلسطین کے دیگر حصوں میں جبری مشقت کے کیمپ کے حالات میں رہنے والے فلسطینیوں کے درد اور مصائب کا خاتمہ نہیں ہوگا،مزاحمت یا آبادکاروں کے حملوں میں شدت کے اگلے دور تک جاری رہے گی،

یورپیوں کی امریکی براعظم میں امیگریشن کا منصوبہ بھی اسرائیل کی کہانی سے ملتا جلتا ہے،1492 سے یورپیوں نے اس براعظم سے امریکی براعظم کا سفر کیا جو بعد میں یورپ بن گیا اور وہاں انہوں نے مقامی باشندوں کی سرزمین چھین کر اقتدار حاصل کیا اور غلامی کی وہ بدترین شکل جو انسانیت نے آج تک نہیں دیکھی تھی شروع کی اور پھر عالمی سطح پر توسیع کی پالیسی اپنائی، انقلاب پر مبنی استعمار اور سرمایہ داری کی، انہوں نے ایک صنعت شروع کی، اس دوران، یورپی یہودی تارکین وطن کا ایک ہی مقصد تھا: اسرائیل کی استعماری طاقت کو وسعت دینا اور فلسطین کے مقامی لوگوں کی تمام زمینوں پر قبضہ کرنا، اسرائیلی بورژوازی، دیگر نوآبادیاتی منصوبوں کے برعکس جو مقامی لوگوں کی نسل کشی سے متعلق تھے، ابھی تک تمام فلسطینیوں کا قتل عام یا بے گھر کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ اسرائیلی بستیوں کی مسلسل توسیع، رنگ برنگی دیوار، چوکیاں جنہوں نے فلسطینیوں کی زندگیوں کو تکلیف دہ بنا دیا ہے، ہمسایہ علاقوں پر آباد کاروں کے حملے، پرتشدد آباد کاروں کو کھلی چھوٹ، گھروں سے ان کی چوری، بڑے پیمانے پر گرفتاریاں، فلسطینی رہنماؤں کا قتل، پرامن احتجاج کا گولیوں سے دینا،جنگ، غزہ کی پٹی کا غیر انسانی محاصرہ، غزہ میں وقتاً فوقتاً ہونے والے حملے ،یہ سب اسرائیلی نوآبادیاتی منصوبے کے بے لگام تشدد کو بے نقاب کرتے ہیں اور یہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک اس کا نوآبادیاتی نقطہ نظر تبدیل نہیں ہوتا۔

مزید پڑھیں: نیتن یاہو کی نظر میں حماس کے ساتھ جنگ بندی کا کیا مطلب ہے؟

اس صورت حال کا مطلب واضح ہے کہ اسرائیل کے نوآبادیاتی منصوبے، نسل پرستانہ قوانین، فلسطینیوں کو بھڑکانے اور تشدد کو معمول پر لائے بغیر، اگر آج جنگ بندی ہو بھی گئی تو کل پھر جنگ ہو گی کیونکہ فلسطینی مخالفت جاری رکھیں گے اور فلسطینی پناہ گزین ایک دوسرے سے مل جائیں گے۔

مشہور خبریں۔

شعیب اختر نے سوانح حیات پر مبنی فلم سے راہیں جدا کرلیں

🗓️ 22 جنوری 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) قومی کرکٹ کے سابق کھلاڑی اور فاسٹ باؤلر

غزہ کے اسپتالوں میں طبی خدمات بند ہونے کا خطرہ

🗓️ 22 اکتوبر 2023سچ خبریں:غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان نے خبردار کیا کہ غزہ

مقبوضہ فلسطین کی تازہ ترین صورتحال؛صیہونیوں کی نیندیں حرام

🗓️ 12 اگست 2023سچ خبریں: فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں

بڑھتی ہوئی واپس ہجرت؛صیہونی حکام کی تشویش

🗓️ 6 اکتوبر 2024سچ خبریں: مقبوضہ فلسطین میں کی جانے والی ایک تحقیق کے نتائج

امریکی فوجی شام سے تیل چوری کرتے ہیں، شامی وزیر پٹرول نے سنسنی خیز انکشاف کردیا

🗓️ 28 مارچ 2021دمشق (سچ خبریں) شامی وزیر پٹرول نے امریکی فوجیوں کی چوری کے

آنے والے دور میں اردغان کے مخالفین کے خدشات

🗓️ 14 دسمبر 2021سچ خبریں:  ان دنوں ترکی میں معاشی بحران نے اے کے پی

اردن میں اسرائیل کے حمایتی کارفور کے اسٹورز بند

🗓️ 7 نومبر 2024سچ خبریں:عرب دنیا کے معروف تجزیہ کار عبدالباری عطوان نے اردن میں

امارات کے اسرائیل کے ساتھ تعاون کے معاہدے پر دستخط

🗓️ 21 جنوری 2025سچ خبریں: آئی ایس ایس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے