سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے دوطرفہ سیکورٹی تعاون کو تقویت دینے کے لیے مراکش میں اس حکومت کے پہلے فوجی اتاشی کی تقرری کا اعلان کیا۔
صیہونی حکومت کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ مراکش کے ساتھ اس حکومت کے سکیورٹی تعلقات کو فروغ دینے کے سلسلے میں اس ملک میں اس کی فوج کا ملٹری اتاشی مقرر کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 10 دسمبر 2020 کو صیہونی حکومت اور مراکش نے 20 سال کے وقفے کے بعد اپنے دوطرفہ سفارتی تعلقات دوبارہ شروع کیے دیے۔
یہ بھی پڑھیں: مراکش اور اسرائیل مزدوروں کو مقبوضہ فلسطین بھیجنے پر متفق
قابل ذکر ہے کہ دسمبر 2000 میں مسجد اقصیٰ انتفاضہ شروع ہونے کے بعد مراکش نے رباط میں صیہونی حکومت کے مواصلاتی دفتر کو بند کر دیا اور اس حکومت سے سفارتی تعلقات منقطع کر لیے۔
صہیونی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل حرزی حلوی نے مراکش میں داخلی محاذ کی کمان سے شرون ایتاچ کو اس حکومت کا فوجی اتاشی مقرر کیا ہے۔
مزید پڑھیں: صیہونیوں کی مراکش میں ہتھیاروں کی فیکٹری لگانے کی کوشش
رائے الیوم اخبار کے مطابق صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ مراکش میں اس حکومت کے ملٹری اتاشی کی تقرری گزشتہ دو سالوں میں دونوں فریقوں کے درمیان تعلقات کی ترقی کو ظاہر کرتی ہے اور اب تک ایک بڑی تعداد میں اس حکومت کے فوجی کمانڈروں نے مراکرش اور صہیونی فوج کی مشترکہ فوجی مشقوں میں حصہ لیا جن میں سے آخری "شیر آف افریقہ” مشق تھی۔