سچ خبریں:روسی وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ ان کے پاس اس بات کے ثبوت موجود ہیں کہ امریکہ شام میں اپنی غیر قانونی موجودگی کو جاری رکھنا چاہتا ہے۔
روس کی اسپوٹنک خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے کل (جمعہ کو) کہا کہ ماسکو کے پاس اس بات کے ثبوت موجود ہیں کہ امریکہ شام میں مستقل موجودگی برقرار رکھنا چاہتا ہے، انہوں نے ماسکو کے شام میں مستقل طور پر موجودگی کے امریکی فیصلے کے بارے میں واشنگٹن سے بات کرنے کے ارادے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں ہمیں متعدد ذرائع سے مختلف اطلاعات موصول ہوئی ہیں تاہم ہم اس وقت اس معلومات کی تصدیق نہیں کرسکتے ہیں اور ہم امریکیوں سے براہ راست پوچھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بظاہر امریکہ نے شام کو کبھی نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے چاہے یہ ملک تباہی کی منزل تک پہنچ جائے، روس کے وزیر خارجہ نے بھی مشرقی شام میں الحشد الشعبی افواج کے خلاف گذشتہ جمعرات کی شب امریکی فضائی حملوں پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے حملوں سے کچھ منٹ قبل شامی فوج کو متنبہ کیا تھا، لاوروف نے کہا کہ ہماری فوج کو حملےسے چار سے پانچ منٹ قبل انتباہ ملا تھا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ شام میں امریکہ کی موجودگی غیر قانونی ہے اور سلامتی کونسل کی قرار دادوں سمیت بین الاقوامی قوانین کے تمام اصولوں کی خلاف ورزی ہے،روسی سفارت کار نے شام میں انسانی امداد فراہم کرنے اور مغربی ایشین ملک کی تعمیر نو کو روکنے کی کوشش کرنے پر دوسرے ممالک پر دباؤ ڈالنے کی واشنگٹن کی کوششوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ علیحدگی پسند کارڈ کھیلنا جاری رکھے ہوئے ہیں،دوسرے ممالک پر اپنے دباؤ فائدہ اٹھاتے ہوئے وہ کسی بھی رسد کو روکنا جاری رکھتے ہیں یہاں تک کہ اگر یہ انسانی امداد ہی کیوں نہ ہو اس وقت بھی وہ شام کے ہائیڈرو کاربن وسائل کا غیر قانونی استحصال کررہے ہیں۔