سچ خبریں: فلسطینی قیدیوں کی تحریک نے ایک کھلے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ ممالک اور عالمی ادارے فلسطینی قیدیوں کے خلاف غیر انسانی جرائم کے ارتکاب پر اسرائیلی حکومت کی مذمت کریں۔
العربی الجدید کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی قیدیوں کی قومی تحریک نے قطری اور مصری ثالثوں ، ریڈ کراس کی عالمی کمیٹی، اقوام متحدہ اور دنیا کے ممالک کے نام ایک کھلے خط میں صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ یہ حکومت اپنی جیلوں میں انتقامی حملوں کو بند کر دے اور قیدیوں کے خلاف منظم جرائم کو روکے ۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟ رہا ہونے والی فلسطینی خواتین کی زبانی
اس رپورٹ کی بنیاد پر اس تحریک نے اپنے پیغام جو گزشتہ اکتوبر 7 کے بعد پہلا پیغام سمجھا جاتا ہے، میں کہا ہے کہ ہم آپ سے نہیں کہتے کہ ہمیں جیلوں سے رہا کرو، کیونکہ یہ مزاحمت کا مشن ہے اور وہ اسے پورا کرے گی۔
لیکن جب تک آزادی ہمارا مقدر نہیں بن جاتی، ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ آپ اپنی اخلاقی، انسانی اور بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کریں اور قابضین کو ہمارے خلاف جرائم سے باز رکھیں۔
آپ قابض کے ہاتھوں ہمارا منصوبہ بند قتل اور ہمارے خلاف نازی ازم اور فاشزم کے ان انتقامی حملوں کو بند کروائیں۔
اس پیغام میں کہا گیا ہے کہ طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد سے اور اس کے ساتھ ہی غزہ اور مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر قتل عام، جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کے ساتھ ساتھ اسرائیلی قابضین نے جان بوجھ کر قیدیوں کے خلاف گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
فلسطینی قیدیوں کی تحریک نے کہا کہ اسرائیلی قابضین نے ہمیں خطرناک حراستی حالات میں ڈال دیا ہے اور جیلوں کو آہنی قبروں میں تبدیل کر دیا ہے نیز قیدیوں کے خلاف منظم قتل و غارت گری اور سزاؤں کی ایک لہر شروع کر دی ہے جس کے نتیجے میں متعدد قیدی شہید اور زخمی ہوئے ہیں،جیل کے محافظ ہر روز مزید سزائے موت دینے کی دھمکی دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: صیہونی جیلوں میں تشدد کی کہانی؛رہا ہونے والی فلسطینی خواتین قیدیوں کی زبانی
پیغام میں کہا گیا ہے کہ جیل کے محافظ کھلے عام کہتے ہیں کہ ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ اگر قیدی اپنے کے خلاف تشدد کے طریقوں پر احتجاج کرتے ہیں تو انہیں مار ڈالیں۔