سچ خبریں:غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں فلسطینی سینٹر فار پولیٹیکل اینڈ کرسچن اسٹڈیز کی جانب سے کیے گئے تازہ ترین سروے میں زیادہ تر فلسطینی مغربی کنارے میں حملہ آوروں کا مقابلہ کرنے کے لیے مسلح گروپوں کی تشکیل سے متفق ہیں۔
فلسطینی سینٹر فار پولیٹیکل اینڈ کرسچن اسٹڈیز کی جانب سے 7 سے 11 جون تک غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں کیے گئے تازہ ترین سروے کے مطابق زیادہ تر فلسطینی مقبوضہ علاقے میں صیہونی قبضے کا مقابلہ کرنے کے لیے مسلح گروپوں کی تشکیل پر متفق ہیں۔
مزید پڑھیں:فلسطینی مزاحمتی تحریک نے فلسطینی جوانوں سے کیا کہا ہے؟
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 71 فیصد فلسطینی عرین الاسود اور جنین بٹالین جیسے گروپوں کی تشکیل سے متفق ہیں، بشرطیکہ یہ گروہ خود فلسیطنی اتھارٹی کے احکامات کے تحت نہ ہوں اور اس کی سکیورٹی فورسز کا حصہ نہ ہوں۔
اس کے علاوہ اس سروے میں حصہ لینے والے 80% لوگ موجودہ گروہوں کے فلسطینی اتھارٹی کے سامنے ہتھیار ڈالنے اور تخفیف اسلحہ کے خلاف تھے جبکہ صرف 16% اس مسئلے سے متفق تھے۔
اس سروے میں شامل 86 فیصد لوگوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی اتھارٹی کو قابضین سے مقابلہ کرنے کے بہانے مسلح گروہوں کے لوگوں کو گرفتار کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
مزید:ہماری کوئی سرخ لکیر نہیں؛عرین الاسود کی صیہونیوں کو دھمکی
سروے میں شامل 58 فیصد کا خیال تھا کہ مغربی کنارے کے دیگر علاقوں میں مسلح گروہوں نے ترقی کی ہے اور 50 فیصد نے تیسرے انتفاضہ کے آغاز تک سلامتی کی صورتحال کے بگڑنے کی پیش گوئی کی۔