سچ خبریں:فلسطینی مزاحمتی تحریک سے وابستہ عرین الاسود گروپ نے خبردار کیا ہے کہ صہیونی دشمن مغربی کنارے کے شمال میں ایک عنقریب جنگ کی تیاری کر رہا ہے۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تحریک سے وابستہ عرین الاسود گروپ نے پانچ ہفتوں کے وقفے کے بعد اپنے پہلے بیان میں بلاطہ کیمپ میں صیہونیوں کے ساتھ جھڑپ کے دوران شہید ہونے والے فارس حشاش کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ صہیونی دشمن خون، گولی اور بندوق کی زبان کے علاوہ کچھ نہیں سمجھتا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نابلس، مغربی کنارے اور مختلف کیمپوں کے باشندوں کو خبردار رہنا چاہیے کہ صہیونی دشمن مستقبل قریب میں ان کے خلاف جنگ شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ان علاقوں کے باشندوں کو چاہیے کہ وہ اپنے آپ کو شمالی مغربی کنارے میں ہونے والی جنگ میں داخل ہونے کے لیے تیار کریں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مغربی کنارے اور مقبوضہ علاقوں میں رہنے والے فلسطینیوں کو مزاحمت پر اعتماد کرنا چاہیے کیونکہ مزاحمتی قوتیں انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گی نیز پیچھے ہٹنے اور ہتھیار ڈالنے کا بھی کوئی راستہ نہیں ہے۔
اس بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ وہی صہیونی ہیں جن کے ہاتھ فلسطینی قوم کے بچوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں اور انہیں اس کی قیمت چکانی ہوگی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے جنین میں بہادرانہ آپریشن کے نفاذ پر مبارکباد پیش کی جس کے نتیجے میں 5 صیہونی زخمی ہوئے جس کے بعد بلاطہ کیمپ پر صیہونی افواج کے حملے کے دوران 19 سالہ فلسطینی نوجوان فارس حشاش کی شہادت ہوئی۔