سچ خبریں:ترکی کے صدر نے دعویٰ کیا کہ انقرہ کے تل ابیب کے ساتھ تعلقات میں گرمجوشی سے ترکی کی فلسطین کی حمایت کمزور نہیں ہوگی۔
ترک صدر رجب طیب اردگان نے دعویٰ کیا کہ انقرہ اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے حالیہ اقدامات سے فلسطین کے لیے ترکی کی حمایت کمزور نہیں ہوگی، واضح رہے کہ اردگان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب انہوں نے منگل کو انقرہ کے سرکاری دورے پر آنے والے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے ملاقات کی۔
محمودعباس کا انقرہ کا تین روزہ دورہ اس وقت ہو رہا ہے جب ترکی نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے اقدامات کیے ہیں،یاد رہے کہ چار سال کے سرد تعلقات کے بعد گزشتہ ہفتے ترکی اور اسرائیل نے اعلان کیا کہ وہ اپنے سفیروں کو واپس بھیجیں گے، عباس کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اردگان نے کہا کہ انقرہ فلسطین کے ساتھ اپنی دیرینہ یکجہتی کو مضبوط ترین طریقے سے جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ ترکی نے فلسطین کی ریاست کے اعلان کے فورا بعد اسے تسلیم کیا ہے نیز ہم کسی بھی صورت حال میں دو ریاستی حل کا دفاع کرتا ہیں،قابل ذکر ہے کہ ترکی خطے میں اپنے تعلقات کو بتدریج از سر نو تعمیر کر رہا ہے کیونکہ وہ دو دہائیوں سے زیادہ عرصے کے سب سے گہرے معاشی بحران سے نکلنے میں مدد کے لیے نئے معاہدوں اور سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔
مشہور خبریں۔
چین کا خلائی مشن پہلی بار چاند کے دور دراز حصے پر اترنے میں کیسے کامیاب ہوا؟
جون
100 گنڈے اور 100 چھتر اب عمران صاحب کا مقدر ہے:مریم اورنگزیب
جولائی
یمن میں امریکہ مخالف مارچ
جون
چین کے ساتھ ممکنہ جنگ میں امریکہ کے اہم ہتھیار کتنے دن کے لیے ہیں؟
جنوری
نیتن یاہو کے اہم سکیورٹی اجلاس؛ پس پردہ کیا چل رہا ہے؟
مارچ
فلسطینیوں کے گھروں کی تباہی بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے: یورپی یونین
نومبر
بدقسمتی سے قومی اسمبلی اجلاس میں حکومت نے جعفرایکسپریس حملے پر کوئی بات نہیں کی،عمر ایوب
مارچ
کراچی کے تاجروں کا جلد نئی ایئرلائن ’ایئر کراچی‘ متعارف کرانے کا اعلان
نومبر