فلسطین کے لیے ایران کی حمایت اسلامی اتحاد کے اہم ترین اشارے میں سے ایک: شیخ نعیم قاسم

نعیم قاسم

?️

شیخ نعیم قاسم نے اپنے خطاب کے آغاز میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عظیم مقام کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پیغمبر خدا کی طرف سے حق کے حامل اور پروردگار کی رحمت تھے جنہوں نے ہمارے لیے راستہ روشن کیا کہ کیسے خدا کے قانون پر قائم رہا جائے اور کیسے خدا کے ساتھ چلا جائے۔
لبنان کے حزب اللہ کے نائب سیکرٹری جنرل نے کہا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تاریخ ولادت کے اختلاف کو ختم کرنے کے لیے امام خمینی نے "ہفتہ وحدت اسلامی” کے نام سے ایک ہفتہ مقرر کرنے کا حکم دیا تاکہ یہ اختلاف مسلمانوں کے درمیان ہم آہنگی کا ذریعہ بنے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران فلسطین، اس کے عوام اور اس کی مزاحمت کی اس وقت تک حمایت کرتا ہے جب تک کہ وہ قبضے سے آزاد نہیں ہو جاتے اور یہ اسلامی وحدت کے سب سے نمایاں نکات میں سے ایک ہے۔
صہیونیستی حکومت کا قطر پر حملہ، بڑے اسرائیل کے منصوبے کا حصہ ہے
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ اسرائیل اور امریکہ غزہ اور ویسٹ بینک میں وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں اور فلسطینی عوام مضبوطی سے مزاحمت کر رہے ہیں اور تمام مشکلات کے باوجود میدان میں موجود ہیں۔
لبنان کے حزب اللہ کے نائب سیکرٹری جنرل نے مقبوضہ بیت المقدس میں مزاحمت کی جانب سے کی گئی خودکش کارروائی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یروشلم کے قریب رامون آپریشن ایک بہادرانہ کارروائی تھی جس نے ثابت کیا کہ فلسطینی عوام مزاحمت اور باعزت زندگی چاہتے ہیں۔
قاسم نے کہا کہ ہم قطر کے ساتھ کھڑے ہیں اور صہیونیستی حکومت کا قطر پر حملہ بڑے اسرائیل کے منصوبے کا حصہ ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ دشمن گزشتہ دو سالوں سے بڑے اسرائیل کے منصوبے پر عمل درآمد کر رہا ہے اور اس نے غزہ، ویسٹ بینک اور قطر پر حملے میں جو اقدامات اٹھائے ہیں، وہ سب نیل سے فرات تک کے منصوبے کا تسلسل ہیں۔
اگر آپ مزاحمت کی حمایت نہیں کرتے، تو کم از کم پیٹھ پیچھے سے خنجر نہ گھونپیں!
حزب اللہ کے نائب سیکرٹری جنرل نے کہا کہ مزاحمت وہ چیز ہے جس نے اسرائیل کے منصوبے کو موخر کیا ہے۔ تو پھر آپ مالی، میڈیا، سیاسی، سماجی یا بین الاقوامی فورمز پر مزاحمت کی حمایت کیوں نہیں کرتے؟
انہوں نے واضح کیا کہ اگر دشمن مزاحمت کو تباہ کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے (جو کبھی نہیں ہوگا)، تو اگلی بار آپ کی باری ہوگی۔
شیخ نعیم قاسم نے خطے کے ممالک سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کم از کم پیٹھ پیچھے سے مزاحمت کے خلاف خنجر نہ گھونپیں اور اسرائیل کے ساتھ نہ کھڑے ہوں۔
ہتھیاروں کے انحصار کے بارے میں بات کرنا بند کریں
حزب اللہ کے نائب سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہتھیاروں کے انحصار کے بارے میں بات کرنا بند کریں اور جو یہ سمجھتا ہے کہ اس طرح وہ دشمن کا بہانہ ختم کر دے گا، وہ سخت غلطی پر ہے کیونکہ دشمن اپنے منصوبے کو جاری رکھنے پر مصمم ہے۔
قاسم نے واضح کیا کہ لبنان اس کے تمام شہریوں کا ہے اور ہم بھی لبنانی شہری ہیں اور اسرائیل کے پاس جنوبی لبنان میں قبضے اور آباد کاریوں کی توسیع کے خیالات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قوم پرستی اور حب الوطنی کی اعلیٰ ترین شکل ملک کا دفاع اور اس کی زمین کی آزادی ہے اور لبنان کے قیام کے آغاز سے، جس کسی نے بھی لبنان کا دفاع کیا ہے، وہ اس کی حفاظت اور آزادی میں شریک رہا ہے اور یہی وہ کام ہے جو فوج نے اپنی صلاحیت کے مطابق کیا ہے اور مزاحمت نے بھی ایسا ہی کیا ہے۔
لبنان کی خراب صورت حال بدعنوانی اور طائف معاہدے پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے ہے
حزب اللہ کے نائب سیکرٹری جنرل نے کہا کہ مزاحمت نے لبنان کے دفاع کے لیے اپنی بیش قیمت قوتیں قربان کی ہیں اور خاص طور پر حزب اللہ نے لبنان کے دفاع کے لیے اپنے بہترین کمانڈرز قربان کیے ہیں جن کی قیادت سید حسن نصر اللہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ مزاحمت جنگ اولی الباس میں اسرائیل کے مقاصد کو ناکام بنانے اور لبنانی زمین پر اس کے قبضے کو روکنے میں کامیاب رہی۔
قاسم نے کہا کہ جنگ بندی معاہدے پر جس طرح عمل ہونا چاہیے تھا، نہیں ہوا اور دشمن اس کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لبنان کی خراب صورت حال بدعنوانی اور طائف معاہدے پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے ہے اور اسرائیلی دشمن لبنان میں صورت حال کو مزید خراب کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے واضح کیا کہ مزاحمت لبنان کے استحکام میں شامل رہی ہے، کیونکہ یہ جوزف عون کے صدر منتخب ہونے اور دشمن کے خلاف مزاحمت میں شامل تھی۔
جب دشمن ہرمیل تک پیش قدمی کر چکا ہے تو حکومت سر کیسے اٹھا سکتی ہے؟!
حزب اللہ کے نائب سیکرٹری جنرل نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح اسرائیل کو باہر نکال کر خودمختاری حاصل کرنا ہونا چاہیے اور اسے ہر چیز سے پہلے ایک اہم مسئلہ کے طور پر آگے بڑھانا چاہیے۔
قاسم نے واضح کیا کہ جب دشمن ہرمیل تک پیش قدمی کر چکا ہے تو حکومت سر کیسے اٹھا سکتی ہے؟! آپ لبنان کو اس کی طاقت سے محروم کیوں کرنا چاہتے ہیں؟ ایسی طاقت جس کا لبنان میں کوئی متبادل نہیں ہے؟
قاسم نے کہا کہ لبنان پر حملے میں امریکی ثالثی اور اسرائیل کے درمیان ملی بھگت واضح ہو چکی ہے اور انہیں لبنان کو اسرائیل کے حوالے کرنے میں کوئی عار نہیں ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ امریکہ لبنان کے حوالے سے اپنے وعدوں سے پیچھے ہٹ گیا ہے اور ہر کام سے پہلے حزب اللہ کے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ کرتا ہے۔
حزب اللہ کے نائب سیکرٹری جنرل نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کا ایک ہی مقصد ہے اور وہ ہے لبنان کو اس کی طاقت سے خالی کرنا تاکہ یہ ملک "بڑے اسرائیل” کے منصوبے کے لیے ایک آسان لقمہ بن جائے۔
مزاحمت کا جاری رہنا ایک ضرورت ہے
حزب اللہ کے نائب سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہم قومی اتحاد چاہتے ہیں اور قومی سلامتی کی حکمت عملی کے فریم ورک سے باہر کوئی بات نہیں کرتے اور اسے واحد موجودہ حل سمجھتے ہیں۔
شیخ نعیم قاسم نے واضح کیا کہ ہتھیاروں کے انحصار کے حوالے سے کابینہ کی دو گذشتہ میٹنگیں قومی معاہدے کے خلاف تھیں اور ملک کو ایک غیر یقینی تقدیر کی طرف لے جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں لبنان کے اندر ان لوگوں سے کہتا ہوں جو مزاحمت کے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں کہ بیرونی مسائل کے حل ہونے تک انتظار کریں اور ہم قومی سلامتی کی حکمت عملی پر بعد میں بھی بات چیت کر سکتے ہیں۔

مشہور خبریں۔

بھارت پاکستان میں ہونے والی فوجی مشقوں میں حصہ نہیں لے گا

?️ 26 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان اس سال کے آخر میں ایس سی او

شام پر حملہ کرنے کی صہیونی ہالی ووڈ کی داستان 

?️ 14 ستمبر 2024سچ خبریں: عبرانی میڈیا نے شام کے تنازعات کی افواج کے حوالے

سعودی عرب کے دباؤ میں استعفی دینے والے لبنانی وزیر کا حزب اللہ کا شکریہ

?️ 9 دسمبر 2021سچ خبریں:النشرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے سابق وزیر اطلاعات

بے روزگاری اور معاشی صورتحال پر تنقید کرنے والے سعودی شہری کو 10 سال قید

?️ 19 نومبر 2022سچ خبریں:سعودی عرب نے اپنے ایک شہری کو بے روزگاری اور ملک

امریکی فوجی طیارے سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سامان لے کر پاکستان پہنچ گئے

?️ 6 ستمبر 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) امریکی فوجی طیارے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی

عراقی فوجی گاڑی پر بم دھماکہ؛5 اہلکار شہید

?️ 9 فروری 2022سچ خبریں:عراق کے صوبہ الانبار میں عراقی فوجیوں کو لے جانے والی

رینٹل پاور پروجیکٹ ریفرنس کی سماعت 29 جنوری تک ملتوی

?️ 4 جنوری 2024اسلام آباد:(سچ خبریں) احتساب عدالت اسلام آباد میں زیر سماعت اسپیکر قومی

وزیراعلیٰ محمود خان نے عمران خان کے سیاسی فیصلوں کی توثیق کر دی

?️ 17 دسمبر 2022لاہور: (سچ خبریں) چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے وزیراعلیٰ کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے