?️
سچ خبریں: فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک کے فلسطین کو تسلیم کرنے کے ارادے کا اعلان کرنے کے بعد، کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے بھی کہا کہ ان کا ملک فلسطین کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
کارنی نے کہا کہ کینیڈا دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے جو امن اور سلامتی کو یقینی بنائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اوٹاوا اس مقصد کے حصول کے لیے بین الاقوامی تنظیموں میں سرگرم کردار ادا کرے گا، بشمول اقوام متحدہ کی جانب سے منعقد ہونے والی وزرائے خارجہ کی میٹنگ۔
کینیڈا کے وزیر اعظم نے اسرائیلی کابینہ کی غزہ پٹی میں انسانی بحران کو بڑھنے سے روکنے میں ناکامی کو بھی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ اس دوران، آئرلینڈ کے وزیر خارجہ نے غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی کوششوں کو تیز کرنے پر زور دیا اور قیدیوں کی رہائی اور انسانی امداد کی بحرانی خطے میں رسائی کو آسان بنانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے فرانس کے ستمبر میں فلسطین کو تسلیم کرنے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے اسے دو ریاستی حل کی طرف اہم قدم قرار دیا۔
ہسپانیہ کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے بھی فرانس کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ہسپانیہ اور دیگر یورپی ممالک کے ساتھ مل کر دو ریاستی حل کی حمایت میں اٹھایا گیا اہم قدم ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہمیں متحد ہو کر کام کرنا چاہیے تاکہ نتانیاہو جو کچھ تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اسے بچایا جا سکے۔ دو ریاستی حل بحران کو ختم کرنے کا واحد ممکنہ راستہ ہے۔
اسی دوران، بلومبرگ نیٹ ورک نے مطلع ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ برطانیہ کے کابینہ کے متعدد وزراء، بشمول صحت، انصاف اور ثقافت کے وزراء، نے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر اور وزیر خارجہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطین کو تسلیم کرنے کا عمل جلد از جلد شروع کریں۔
تاہم، فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کے فلسطین کو تسلیم کرنے کے فیصلے پر صہیونی ریاست اور امریکی حکومت کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتانیاہو نے اس اقدام کو مذمت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ میکرون کا فیصلہ دہشت گردی اور حماس کو انعام دینے کے مترادف ہے اور اس سے غزہ کی طرح ایران کے زیر اثر ایک نیا اڈہ بننے کا خطرہ ہے۔ موجودہ حالات میں فلسطینی ریاست امن کا ذریعہ نہیں بلکہ اسرائیل کی تباہی کا پلیٹ فارم ہوگی۔
اسرائیلی وزیر جنگ یسرائیل کاتز نے بھی الزام لگایا کہ فرانس کا فیصلہ دہشت گردی کے سامنے ہتھیار ڈالنے اور حماس کو انعام دینے کے برابر ہے۔ تل ابیب کبھی بھی فلسطینی وجود کو جنم نہیں دے گا جو اسرائیل کی سلامتی اور وجود کے لیے خطرہ ہو۔
اسی دوران، امریکہ نے بھی اس فیصلے کی واضح مخالفت کی۔ امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کیا کہ وہ اگلے ہفتے دو ریاستی حل پر ہونے والی میٹنگ میں شرکت نہیں کرے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے اس فیصلے کو "غیر ذمہ دارانہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا اقدام صرف حماس کی پروپیگنڈا کو تقویت دے گا اور امن عمل کو مزید پیچیدہ بنا دے گا۔
اس سے قبل، فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا تھا کہ پیرس اس سال ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران فلسطین کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
پاکستان میں کورونا سے بچوں کی اموات میں اضافہ: رپورٹ
?️ 11 دسمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) ملک بھر میں کورونا وائرس سے بچوں کی
دسمبر
صیہونی حکومت کی قدس آپریشن کے رہنما کے گھر کو تباہ کرنے کی کوشش
?️ 6 مارچ 2023سچ خبریں:فلسطینی ذرائع نے قدس استقامتی آپریشن کے رہنما کے گھر کو
مارچ
مسجد اقصیٰ میں 40000 افراد کی نماز جمعہ میں شرکت
?️ 18 دسمبر 2021سچ خبریں:فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فورسز کے سخت
دسمبر
ترکی میں جعلی تعلیمی دستاویزات اور سرٹیفکیٹس پر بڑے پیمانے پر اسکینڈل اور رسوائی
?️ 6 اگست 2025سچ خبریں: ترکی میں جعلی تعلیمی دستاویزات کے ایک بڑے نیٹ ورک
اگست
6 ماہ میں امریکہ کو ٹھیک کردوں گا:ٹرمپ
?️ 2 جون 2023سچ خبریں:سابق امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ اگر وہ 2024 کے
جون
سیکیورٹی معاہدے کے لیے اسرائیل کی جولانی حکومت کو نئی پیشکش کی تفصیلات
?️ 17 ستمبر 2025سچ خبریں: اکسیوس نے ایک مطلع ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے
ستمبر
موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اہم کانفرنس، امریکا نے پاکستان کو شرکت کی دعوت دے دی
?️ 20 اپریل 2021واشنگٹن (سچ خبریں) امریکا کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے
اپریل
فلسطینی پرچم لہرائے جانے سے صیہونیوں میں خوف و ہراس
?️ 19 دسمبر 2022سچ خبریں:دوحہ میں 2022 کے عالمی کپ کے موقع پرمشرق وسطی سمیت
دسمبر