غزہ کی تعمیر نو کے لیے امریکا کا نیا منصوبہ ابتدا ہی سے ناکامی کا شکار قرار

امریکہ

?️

غزہ کی تعمیر نو کے لیے امریکا کا نیا منصوبہ ابتدا ہی سے ناکامی کا شکار قرار
 غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد کے لیے ثالثی کوششوں کے دوران امریکا نے اسرائیل کے ساتھ مل کر غزہ کی تعمیر نو کے لیے ایک نیا منصوبہ پیش کیا ہے، تاہم ماہرین اور سیاست دانوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے بغیر یہ منصوبہ کاغذی حد سے آگے نہیں بڑھ سکے گا۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے ہفتے کے روز باخبر ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا کہ امریکا ایک منصوبے پر کام کر رہا ہے جسے پروجیکٹ سن رائز کا نام دیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ مشرق وسطیٰ کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور امریکی صدر کے داماد و مشیر جیرڈ کوشنر نے تیار کیا ہے۔
اس منصوبے کا مقصد غزہ کی تباہ حال پٹی کو ایک جدید اور ترقی یافتہ شہر میں تبدیل کرنا ہے، جسے “مشرق وسطیٰ کی ریویرا” قرار دیا جا رہا ہے۔ منصوبے کے تحت جدید ٹیکنالوجی، اسمارٹ انفراسٹرکچر، جدید ٹرانسپورٹ نظام اور جدید رہائشی و تجارتی منصوبے شامل ہیں۔ اس منصوبے پر آئندہ دس برسوں میں تقریباً 112 ارب ڈالر لاگت آنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مالی وسائل کا بڑا حصہ خلیجی ممالک اور خطے کے دیگر ممالک فراہم کریں گے جبکہ امریکا اس منصوبے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ واشنگٹن نے تقریباً 60 ارب ڈالر کی گرانٹس اور قرضوں کی ضمانت فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ منصوبے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بعد کے مراحل میں غزہ خود بھی کچھ منصوبوں کی مالی اعانت کرے گا اور وقت کے ساتھ اپنے قرضے ادا کرے گا، تاہم اس میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ تعمیر نو میں کون سی کمپنیاں شامل ہوں گی اور دو ملین فلسطینیوں کو اس عرصے کے دوران کہاں رکھا جائے گا۔
یہ منصوبہ اس سے قبل خلیجی ممالک، مصر اور ترکیہ کو پیش کیا جا چکا تھا جو غزہ جنگ کے خاتمے سے متعلق امریکی کوششوں میں شامل رہے ہیں۔ حال ہی میں میامی میں اسٹیو وٹکوف اور جیرڈ کوشنر کی قاہرہ، انقرہ اور دوحہ کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران اس منصوبے پر دوبارہ بات چیت کی گئی، جس میں غزہ کی صورتحال، جنگ بندی کے دوسرے مرحلے اور غزہ میں ممکنہ بین الاقوامی فورس کے قیام پر بھی گفتگو ہوئی۔
وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق یہ منصوبہ گزشتہ 45 دنوں میں اسرائیلی حکام، نجی شعبے اور اسرائیلی ٹھیکیداروں سے مشاورت کے بعد تیار کیا گیا ہے۔ تاہم امریکی ذرائع نے خود اس منصوبے کی حقیقت پسندی پر شکوک کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس پر عملدرآمد غزہ کے غیر فوجی ہونے سے مشروط ہے، جو ماہرین کے نزدیک ایک غیر عملی شرط ہے۔
اسرائیلی اخبار یدیعوت آحارانوت نے امریکی تھنک ٹینک کونسل آن فارن ریلیشنز کے سینئر رکن اسٹیون کوک کے حوالے سے لکھا ہے کہ اسرائیل میں کوئی بھی سنجیدگی سے یہ نہیں سمجھتا کہ یہ منصوبہ موجودہ صورتحال سے آگے بڑھ سکے گا۔ اس کے برعکس، ٹرمپ انتظامیہ کے بعض عہدیداروں کا دعویٰ ہے کہ اگر سکیورٹی حالات اجازت دیں تو دو ماہ کے اندر منصوبے پر عملدرآمد شروع ہو سکتا ہے۔
تاہم متعدد ممالک اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور دوبارہ جنگ کے خدشے کے باعث غزہ کی تعمیر نو کے لیے مالی معاونت دینے سے گریز کر رہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پروجیکٹ سن رائز بھاری اخراجات، غیر حقیقی شرائط اور اسکان و مالیات سے متعلق سنگین ابہامات کی وجہ سے ایک عملی منصوبے کے بجائے زیادہ تر سیاسی اور تشہیری تجویز معلوم ہوتا ہے۔ ان کے مطابق غزہ کی تعمیر نو اسرائیلی قبضے کے خاتمے اور محاصرے کے خاتمے کے بغیر ممکن نہیں، اور قبضے کے سائے میں تیار کیے گئے تمام منصوبے ابتدا ہی سے ناکامی سے دوچار رہیں گے۔

مشہور خبریں۔

صیہونی آباد کاروں کا مسجد الاقصی پر حملہ

?️ 24 مئی 2022سچ خبریں:پیر کے روز درجنوں صیہونی آباد کاروں نے حکومتی فورسز کی

غزہ کی صورتحال کے بارے میں UNRWA کی رپورٹ

?️ 23 دسمبر 2023سچ خبریں: UNRWA ایجنسی کے ایک ڈائریکٹر نے غزہ کی صورتحال کو

بائیڈن پیلوسی کو تائیوان جانے سے نہیں روک سکے:واشنگٹن پوسٹ

?️ 21 اگست 2022سچ خبریں:وائٹ ہاؤس کے ایک عہدہ دار کے مطابق امریکی صدر نے

صدر مملکت نے فلسطینی ہم منصب کو خط لکھ کر یکجہتی کا اظہار کیا

?️ 13 مئی 2021اسلام آباد(سچ خبریں)  صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فلسطین کے صدر محمود

سندھ حکومت نے کراچی کے ساتھ کیا لوگ منافع سمیت لوٹائیں گے

?️ 29 جنوری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی

پاکستان نے بلوچستان سے متعلق اقوام متحدہ کے بعض ماہرین کا بیان یکطرفہ قرار دے دیا

?️ 27 مارچ 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) دفتر خارجہ نے بلوچستان سے متعلق اقوام متحدہ

سعودی عرب اور شام کے درمیان کیا چل رہا ہے ؟

?️ 19 ستمبر 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر

شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں کن ممالک کے رہنما شرکت کریں گے؟

?️ 31 اگست 2025سچ خبریں: چینی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ چینی صدر بعض

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے