?️
غزہ میں رہائشی بلند عمارتیں اسرائیلی فضائی حملوں کا ہدف پھر بھی لوگ شہر نہیں چھوڑ رہے
اسرائیل کی فضائی کارروائیوں نے غزہ کی متعدد بلند و بالا رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا ہے جن میں بعض میں سو سے زائد فلیٹس ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ اس کے حملے ایک بڑی تعداد کو بے گھر کرنے اور اس علاقے کی خالی آبادی کا ہدف رکھتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق وزیر جنگ یسرائیل کاتس کے بیان کے بعد جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ٹاور کا طوفان غزہ کے رہائشی برجوں کو ہلا کر رکھ دے گا غربی غزہ کے علاقے جو کہ بڑے ٹاور کے نام سے جانے جاتے ہیں، خاص طور پر بمباری کا مرکز بن گئے ہیں۔ یہ علاقے الصناعه سے تلِ الحوی تک پھیلے ہوئے ہیں۔
پچھلے دنوں جب التجا کے بعد تجارتی عمارت الرویا کے مکینوں کو عمارت خالی کرنے کی ہدایت دی گئی تو اس کے فوراً بعد وہاں چند راکٹ داغے گئے۔ اس عمارت میں 16 منزلیں اور قریب 120 یونٹس تھے جن میں رہائشی، میڈیا اور قانونی دفاتر نیز کاروباری دفاتر شامل تھے۔ اس سے پہلے تلِ الحوی کے جنوب مغرب میں سات منزلہ عمارت، جس میں 40 اپارٹمنٹس تھے، مکمل تباہ کر دی گئی — یعنی تقریباً 30 اپارٹمنٹس کے خاتمے سے قریباً 300 افراد بے گھر ہو گئے۔
اسی طرح السوسی کے نام سے مشہور 15 منزلہ رہائشی عمارت کو بھی حملے کا نشانہ بنایا گیا؛ اس عمارت میں 60 سے زائد یونٹس اور کم از کم 600 افراد رہتے تھے۔ الانصار کے علاقے میں واقع 16 منزلہ مشتهی ٹاور کو بھی F-16 طیاروں نے نشانہ بنایا، جس میں پچاس سے زائد خاندان رہتے تھے۔
فلسطینی سکیورٹی و سیاسی ماہر عدنان الضمیری کا الجزیرہ کو کہنا تھا کہ اسرائیل دراصل بلند عمارتوں کو تباہ کر کے مقامی آبادی کو مجبوراً نکلوانا چاہتا ہے تا کہ زمینی آپریشن کے دوران یہ عمارتیں دشمنی کے لیے خطرہ نہ رہیں — ان کا کہنا تھا کہ عمارتیں سنیپرز کے لیے استعمال ہو سکتی ہیں اور زیر زمین سرنگوں کے بعد اب فضائی اور زمینی کارروائیوں کے ذریعے یہ بلند عمارتیں بھی نابود کی جا رہی ہیں۔
الضمیری نے کہا کہ اسرائیل کا اس کا اسٹریٹجک مقصد حماس کے کمانڈروں، سرنگوں اور اسلحہ ذخائر کو ہدف بنانا اور غزہ کو قابو میں لے کر خالی علاقہ بنانا ہے۔ تاہم مقامی لوگ کہتے ہیں کہ لوگ اپنے گھروں میں مرنا ترجیح دیتے ہیں بجائے اس کے کہ آواره ہو کر کہیں بھی پناہ لیں، کیونکہ رپورٹس بتاتی ہیں کہ غزہ میں کوئی محفوظ علاقہ موجود نہیں۔ اس کے علاوہ اسرائیل کی جانب سے پھیلائی جانے والی خالی کرنے کی ہدایات اور نوٹسز کو بعض لوگ بین الاقوامی قانون کے تحت حملے سے پہلے دی گئی انتباہ کی کوشش سمجھتے ہیں، جب کہ متاثرین کے نزدیک یہ اقدامات ناکافی یا بے نتیجہ ہیں۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
سعودی حکام کے اقتصادی منصوبوں میں ناکامیوں کا ریکارڈ اور 2030 وژن کی غیر یقینی صورتحال
?️ 4 دسمبر 2022سچ خبریں:محمد بن سلمان کے وژن 2030 منصوبوں پر عمل درآمد میں
دسمبر
’کبھی میں کبھی تم‘ میں مصطفیٰ کا کردار ہمایوں سعید نہیں نبھا سکتے تھے، ندیم بیگ
?️ 15 مئی 2025کراچی: (سچ خبریں) نامور ہدایت کار ندیم بیگ نے کہا ہے کہ
مئی
ایران نے اسرائیل کو تباہ کرنے کے قسم کھا رکھی ہے:امریکی جنرل
?️ 20 مارچ 2022سچ خبریں:سینٹ کام دہشت گرد تنظیم کے کمانڈر نے ایران کی میزائل
مارچ
کیا کویت سمجھوتے کی گونگی ٹرین میں شامل ہو گا؟
?️ 7 دسمبر 2021سچ خبریں: وائٹ ہاؤس میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم
دسمبر
فائزر کا سربراہ ویکسین کی 4 خوراکیں لگانے کے باوجود کورونا کا شکار
?️ 16 اگست 2022سچ خبریں: فائزر کے سی ای او البرٹ بوریلا نے پیر
اگست
ابو مازن تنظیم کا صیہونیوں کے ساتھ گھناؤنا سودا
?️ 20 جولائی 2023سچ خبریں:فلسطینی اتھارٹی، جو ماضی کی طرح، فلسطینیوں کے خلاف صیہونیوں کی
جولائی
شام کی 12 سال بعد عرب لیگ میں واپسی
?️ 8 مئی 2023سچ خبریں:عرب لیگ کے وزرائے خارجہ نے 12 سال کی معطلی کے
مئی
زیلنسکی نے 198 روسی اور یوکرائنی شہریوں پر پابندی عائد کی
?️ 16 جنوری 2023سچ خبریں:یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یوکرین کی قومی سلامتی اور
جنوری