غزہ میں بھاری جانی نقصان کے بعد نیتن یاہو پر تنقید میں شدت

غزہ

?️

صیہونی ریاست کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے بدھ کے روز امریکی صدر سے ملاقات کی، لیکن غزہ پٹی میں اسرائیلی فوجیوں کی روزانہ ہلاکتوں کی خبروں نے میڈیا اور عوامی توجہ کو اس اہم اجلاس سے ہٹا دیا۔
اس کے ساتھ ہی، اسرائیل کے اندر غزہ میں جنگ جاری رکھنے پر تنقید میں تیزی آئی ہے۔ اسرائیلی تجزیہ کاروں نے اس جنگ کا موازنہ "ویتنام” سے کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ غزہ پر مکمل قبضہ امریکی فوج کے ویتنام میں کیے گئے تاریخی غلط فیصلے سے بھی بڑی غلطی ثابت ہو سکتا ہے۔
عبرانی اخبار "یدیعوت احرونوت” نے اپنی ایک تجزیاتی رپورٹ میں، ناداو اییال کے قلم سے، نیتن یاہو کے امریکہ کے دورے پر سخت تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ اس ملاقات کی کیا اہمیت ہے، جب غزہ میں مزید پانچ خاندان اپنے جوانوں کی موت پر سوگ منا رہے ہیں؟
اییال نے زور دیا کہ حماس کو غیرمسلح کرنے” یا "اس کی حکمرانی کو ختم کرنے” جیسے نعرے صرف اس صورت میں پورے ہو سکتے ہیں جب غزہ پر مکمل فوجی قبضہ کیا جائے۔ تاہم، ان کے مطابق، یہ منظرنامہ اسرائیل کو ایک لامتناہی "ویتنام کیچڑ” میں دھکیل دے گا۔
انہوں نے لکھا کہ فوجی قبضہ ایک تباہی ہے۔ اسرائیل نہیں چاہتا کہ فلسطینی خودمختار اتھارٹی غزہ پر حکومت کرے، اور اب صرف ایک ہی آپشن باقی رہ جاتا ہے—اسرائیل کا براہ راست فوجی حکومت۔ یہ ایک ایسا راستہ ہے جو مسلسل تنزلی کا باعث بنے گا۔
مصنف نے مزید کہا کہ اعداد و شمار تل ابیب کے سرکاری بیانیے کو غلط ثابت کر رہے ہیں، اور ان کا کہنا ہے کہ حماس کو شکست نہیں ہوئی ہے۔ اییال کے مطابق، گزشتہ مارچ سے اب تک 38 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں، یعنی اوسطاً ہر ماہ 10 افراد۔ سب سے زیادہ جانی نقصان جون میں ہوا، جو ظاہر کرتا ہے کہ حماس کی جنگی صلاحیت کم نہیں ہوئی۔
انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ حماس کے حالیہ حملے "بیت حانون” کے علاقے میں سرحدی باڑ سے محض دو کلومیٹر کے فاصلے پر ہوئے ہیں، جہاں اسرائیلی فوج نے ان علاقوں کو "محفوظ” قرار دیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ حملہ "سیکیورٹی بفر زون” کی نام نہاد حکمت عملی کی مکمل ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔
رپورٹ کے ایک اور حصے میں، مصنف نے امریکہ کے صدام حسین کی فوج کو تحلیل کرنے کی تاریخی غلطی کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیل کی غزہ میں اسی طرح کی ممکنہ غلطی سے موازنہ کیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ غزہ جہاں نہ کوئی حکومت ہے، نہ معیشت، وہاں مزاحمت کار کیسے پیدا نہ ہوں گے؟ مکمل انہدام کی صورت میں نوجوانوں کا اسرائیل کے خلاف اٹھ کھڑے ہونا ناگزیر ہے۔
انہوں نے "رفح ہیومنٹیرین پلان” کو بھی "ایک نیا وہم” قرار دیا اور سوال اٹھایا کہ دو ملین فلسطینیوں کو جنوبی غزہ کیسے منتقل کیا جائے گا؟ ان کے اخراجات کون برداشت کرے گا؟ حماس کی واپسی کو کیسے روکا جائے گا؟ یہاں تک کہ اس منصوبے کے بنانے والوں کے پاس بھی واضح جوابات نہیں ہیں۔
اسی دوران، یدیعوت احرونوت کے ایک اور کالم نگار رانان شاکید نے نیتن یاہو پر سخت حملہ کرتے ہوئے لکھا کہ وہ پراپیگنڈے، واشنگٹن کے دورے اور ٹرمپ کے ساتھ تصاویر بنوانے میں مصروف ہیں، جبکہ ہر روز فوجی مارے جا رہے ہیں۔
شاکید نے مزید کہا کہ وزیراعظم خاندانوں کے دکھ کو نظرانداز کر رہے ہیں۔ قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات سست روی کا شکار ہیں، حالانکہ جنگ کو 640 دن گزر چکے ہیں۔
انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو فتح کا جھوٹا خواب دکھایا جا رہا ہے، جبکہ مذاکرات میں ہونے والی پیشرفت کا خونین جنگ کے میدان سے کوئی تعلق نہیں۔

مشہور خبریں۔

سندھ حکومت اور محکمہ پولیس نے شہریوں کو ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔ حافظ نعیم الرحمن

?️ 12 اپریل 2024کراچی: (سچ خبریں) جماعت اسلامی پاکستان کے نو منتخب امیر حافظ نعیم الرحمن

اسرائیل سے تعلقات پر لیبیا کا بیان 

?️ 20 اگست 2025اسرائیل سے تعلقات پر لیبیا کا بیان لیبیا کی قومی اتحاد حکومت

پی پی پی، (ن) لیگ پرویز الہٰی کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے دستبردار

?️ 23 دسمبر 2022لاہور: (سچ خبریں) اپوزیشن جماعتوں نے پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ پنجاب

آزاد امیدواروں پر کوئی پابندی نہیں، وہ اپنا فیصلہ کرنے میں آزاد ہیں، فواد چوہدری

?️ 12 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اینٹی کرپشن عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا

پی ٹی آئی اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان کیا بات ہوئی؟ بیرسٹر گوہر کی زبانی

?️ 21 جولائی 2024سچ خبریں: پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے جمعیت علمائے

شکر گزاری سب سے بڑی دولت، مایوسی سب سے بڑا کفر ہے، عاطف اسلم

?️ 23 فروری 2024کراچی: (سچ خبریں) گلوکار عاطف اسلم کی روحانی اور مذہبی باتیں کرنے

اخلاقیات پر پورا اترنے والے ڈرامے کرتا ہوں، حمزہ علی عباسی

?️ 29 اپریل 2025کراچی: (سچ خبریں) اداکارہ حمزہ علی عباسی نے کہا ہے کہ مبلغ

سعودی عرب سے قیدیوں کو لے کر یمن جانے والا پہلا طیارہ

?️ 6 مئی 2022سچ خبریں:  آج جمعہ کو سعودی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے