سچ خبریں: عرب اور اسلامی ممالک کے سربراہوں کا اجلاس سعودی دارالحکومت ریاض میں منعقد ہوا جس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے پہلے نائب صدر محمد رضا عارف نے شرکت کی۔
اپنی روانگی سے قبل تہران کے مہرآباد ہوائی اڈے پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس اسلامی جمہوریہ ایران کی تجویز پر فلسطین اور لبنان میں جنگ اور خونریزی کو روکنے کے مقصد سے منعقد ہوگا اور ہمیں اچھے نتائج کی امید ہے۔
نائب صدر اول نے مزید کہا کہ اجلاس میں صیہونی حکومت کے حملوں سے زخمی ہونے والے پناہ گزینوں اور زخمیوں کو امداد فراہم کرنے پر بھی غور کیا جائے گا۔ عارف نے کہا کہ تیسرا ہدف خطے میں پائیدار جنگ بندی تک پہنچنا ہے۔
محمد بن سلمان نے لبنان اور فلسطین کے خلاف اسرائیل کی فوجی جارحیت کی مذمت کی
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے آج ریاض میں اسلامی اور عرب ممالک کے سربراہان کے غیر معمولی اجلاس میں اعلان کیا کہ فلسطینی قوم کے خلاف صیہونی حکومت کی مسلسل جارحیت امن کے حصول کی کوششوں میں رکاوٹ ہے۔
سعودی عرب کے ولی عہد نے فلسطینی قوم کے خلاف صیہونی حکومت کی نسل کشی کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے لبنانی سرزمین پر فوجی حملوں اور لبنان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی بھی مذمت کی۔
بن سلمان نے ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔ سعودی عرب کے ولی عہد نے ایران کے خلاف صیہونی حکومت کی فوجی جارحیت کی مخالفت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ایران کے خلاف فوجی جارحیت ناقابل قبول ہے۔
شاہ اردن: عالمی برادری غزہ میں ہونے والی انسانی تباہی کو روکنے کے لیے کچھ کرے
اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے ریاض میں اسلامی اور عرب ممالک کے سربراہان کے غیر معمولی اجلاس میں کہا کہ عالمی برادری نے اسرائیل کو فلسطین میں کشیدگی بڑھانے اور لبنان کے خلاف جنگ کے شعلے بھڑکانے سے نہیں روکا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں غزہ کی ناکہ بندی کو توڑنے، مغربی کنارے میں کشیدگی میں اضافے کو روکنے، لبنان کی خودمختاری کی حمایت اور اس کے خلاف جنگ کو روکنے کے لیے فوری طور پر کوششیں بڑھانا ہوں گی۔ اردن کے بادشاہ نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو غزہ میں ہونے والی انسانی تباہی کو روکنے اور فوری جنگ بندی کے حصول کے لیے فیصلہ کن موقف اختیار کرنا چاہیے۔
السیسی نے غزہ کی پٹی میں شہریوں کے منظم قتل کی مذمت کی
مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے ریاض میں عرب اور اسلامی سربراہی اجلاس میں کہا کہ غزہ، مغربی کنارے اور لبنان کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت بین الاقوامی خاموشی کے سائے میں ایک سال سے زائد عرصے سے جاری ہے۔
مصری صدر نے مزید کہا کہ ہم غزہ کی پٹی میں شہریوں کے منظم قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خطے اور دنیا کا مستقبل ایک دوراہے پر ہے اور غزہ اور لبنان کے خلاف جارحیت اب قابل قبول نہیں ہے۔
میقاتی: لبنان کے خلاف اسرائیل کی جارحیت فوری بند کی جائے۔
لبنان کے عبوری وزیر اعظم نجیب میقاتی نے ریاض میں اسلامی اور عرب ممالک کے سربراہان کے اجلاس میں کہا کہ لبنان ایک بے مثال، عبرتناک اور تاریخی بحران سے گزر رہا ہے، لبنان ایک کھلی جارحیت کا شکار ہے جو تمام بین الاقوامی اصولوں اور چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔
لبنان کے عبوری وزیراعظم نے مزید کہا کہ اگر اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرایا گیا تو وہ لبنان اور اس کی خودمختاری کے خلاف اپنی جارحیت جاری نہیں رکھ سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لبنان پر اسرائیل کے حملے سے بڑے پیمانے پر انسانی جانی نقصان ہوا اور تقریباً 1.2 ملین لوگ اپنے گھروں سے بے گھر ہوئے۔
میقاتی نے کہا کہ وہ لبنان کے خلاف جارحیت کا فوری خاتمہ، جنگ بندی اور قرارداد 1701 کو فعال کرنے کی طرف واپسی چاہتے ہیں۔
بشار الاسد: غزہ میں نسل کشی اور قتل عام بند ہونا چاہیے
ریاض میں اسلامی اور عرب ممالک کے سربراہان کے اجلاس میں بشار اسد:
جب فلسطینیوں کو جینے کا حق نہیں ہے تو انسانی حقوق کی کیا قیمت ہے؟ آج کی ترجیح نسل کشی کو روکنا ہے۔
ایک ایگزیکٹو پلان کے بغیر، ہم آج کی نسل کشی میں شریک ہوں گے۔
مجھے امید ہے کہ ہم صحیح فیصلے کرنے میں کامیاب ہوں گے اور یہ نیک نیتی لبنان اور غزہ میں مزید جرائم کی ترغیب نہیں دے گی۔