سچ خبریں:یمن کی سپریم سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے اس بات پر زور دیا کہ اس ملک کی مزاحمتی قوتیں اب بھی دیگر مزاحمتی گروہوں کے ساتھ ہیں۔
الحوثی نے کہا کہ کسی بھی عرب ملک نے اسرائیل کے خلاف جنگ کا آغاز نہیں کیا، یہ کہتے ہوئے کہ مجاہدین کے ساتھ رہنا بہت بڑی نعمت ہے۔
المسیرہ کے مطابق انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یمن امریکی دھمکیوں کی پرواہ نہیں کرتا۔ کیونکہ جس ہتھیار سے یمن پر بمباری کی گئی وہ دونوں امریکی تھے اور اس ملک کے خلاف آپریشن روم میں امریکی افسران موجود تھے۔
یمن کی حمایت کے حوالے سے یمن میں پیشرفت کی حکومت کے وزیر اعظم عبدالعزیز بن حبتور نے اس ہفتے اتوار کے روز تاکید کی کہ صیہونی حکومت کے ہاتھوں غزہ کے عوام کے قتل عام کا صنعاء پوری طاقت سے جواب دے گا۔
یمن کے وزیراعظم نے دھمکی دی کہ اگر غزہ پر صیہونی حملہ جاری رہا تو بحیرہ احمر میں اسرائیلی جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ مغربی اور امریکی جاسوسی اداروں نے صیہونی حکومت کی تخلیق کی ہے کہا کہ وہ یہ بہانہ کرتے ہیں کہ اسرائیلی فوج دنیا کی چوتھی فوج ہے اور کبھی ناکام نہیں ہوگی لیکن یہ تمام دعوے جھوٹ ہیں۔
انہوں نے عرب سمجھوتہ کرنے والے ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت کی کمزوری اور ناکامی کو دیکھ کر یہ سمجھوتہ کرنے والے کس چیز کا انتظار کر رہے ہیں؟ کیا وہ توقع رکھتے ہیں کہ یہ حکومت ان کی مدد کرے گی؟