سچ خبریں:عراق کے صوبہ ذی قار کے کورونا اسپتال میں لگی آگ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 88 ہوگئی جبکہ متعدد عراقی عہدیداروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
العہد نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے صوبہ ذی قار کے محکمہ صحت نے اعلان کیا ہے کہ اس صوبے میں واقع ناصریہ شہر کے امام حسین اسپتال میں گذشتہ رات آتشزدگی سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 88 افراد تک پہنچ گئی، اس واقعے میں 100 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ محکمہ صحت کے ڈائریکٹر ، اسپتال کے سربراہ اور صوبے کے فائر شعبہ کے ڈائریکٹر کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
جبکہ ذی قار کے گورنر نے آج پورے صوبے میں عوامی سوگ کا اعلان کیا ہے، الجزیرہ نے عراقی صدر برہم صالح کے حوالے سے یہ بھی کہا ہے کہ امام حسین اسپتال اور اس سے قبل ابن الخطیب اسپتال میں پیش آنے والا واقعہ بدعنوانی اور بدانتظامی کا نتیجہ ہے جس نے ملک میں جڑ پکڑ لی ہے، انہوں نے واقعے کی فوری تحقیقات اور اس کے مرتکب افراد کے خلاف کاروائی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عراق میں اداروں اور محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لینا ایک ضرورت ہے۔
درایں اثنا عراقی وزیر اعظم اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف مصطفی الکاظمی نے بھی گذشتہ رات ایک ہنگامی اجلاس کیا جس میں متعدد وزراء ، سکیورٹی عہدیداروں اور رہنما شامل تھے، اس اجلاس میں صوبہ ذی قار میں امام حسین اسپتال کے آتشزدگی کے واقعہ کی وجوہات اور اس کے نتائج سے کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا گیا۔