سچ خبریں:ایک عراقی عہدہ دار نے اعلان کیا ہے کہ عراق میں امریکی قیادت والے اتحاد کا جنگی مشن ختم ہو گیا ہے۔
تاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی قومی سلامتی کے مشیر قاسم الاعرجی نے جمعرات دوپہر کو باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ عراق میں امریکی قیادت والے اتحاد کا جنگی مشن ختم ہو گیا ہے،رپورٹ کے مطابق الاعرجی نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی اتحاد کے ساتھ مذاکرات کا آخری مرحلہ آج ختم ہو گیا جس کے بعد ہم اتحادی افواج کے جنگی مشن کے خاتمے اور عراقی سرزمین سے ان کے انخلاء کا باضابطہ اعلان کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مرحلے کے بعد اتحادی افواج کے ساتھ مشاورتی، تربیت اور بااختیار بنانے کے شعبے میں تعلقات جاری رہیں گے،یادرہے کہ 26 جولائی کو، بغداد اور واشنگٹن نے اس سال کے آخر تک عراق سے امریکی لڑاکا دستوں کو واپس بلانے پر اتفاق کیا جس کے مطابق عراقی افواج کو مشورہ اور تربیت دینے کے لیے امریکی فوجیوں کی صرف کچھ تعداد باقی رہ جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی فوجی 2014 میں داعش کے خلاف لڑنے کے بہانے عراق میں داخل ہوئے تھے، جس نے اس وقت عراق کے ایک تہائی علاقے پر قبضہ کر لیا تھا۔، اس بہانے سے امریکہ داعش نامی بین الاقوامی اتحاد کی شکل میں 3000 فوجی لائے جن میں سے 2500 امریکی تھے، بغداد کی جانب سے داعش کے خلاف فتح کے اعلان کے بعدعراقی عوام اور حکومت نے اپنےملک سے غیر ملکی افواج کے انخلا کی ضرورت پر زور دیا اور ہمیشہ اس بات پر زور دیا نیز امریکہ کو آگاہ کیا کہ انہیں اپنی سرزمین پر غیر ملکی جنگی فوجیوں کی ضرورت نہیں ہے۔
مشہور خبریں۔
ایران، بھارت اور چین کے شہریوں کے لیے قازقستان کے ویزوں کی منسوخی
جولائی
ترکی کے تل ابیب کے ساتھ تجارتی تعلقات منقطع کرنے کی وجوہات
مئی
جموں کا قتل عام انسانی تاریخ کا بدترین سانحہ ہے: کل جماعتی حریت کانفرنس
نومبر
گوگل ایڈ سینس پر کمائی کا طریقہ تبدیل کرنے کا اعلان
نومبر
ایم کیو ایم اور بی اے پی کو منانے کی کوششیں تیز
جون
لاہور: طالبہ کے مبینہ ریپ کے خلاف احتجاج، جلاؤ گھیراؤ اور جھڑپوں میں متعدد طلبہ زخمی
اکتوبر
لبنانی کھلاڑی کا صہیونی کھلاڑی کے ساتھ کھیلنے سے انکار
اگست
اردگان کے بیٹے کے خلاف امریکہ میں کیا ہورہا ہے؟
جون