عراق میں انتخابی گہماگہمی صدر سٹی میں الٹی مہم جاری

عراق میں انتخابی گہماگہمی صدر سٹی میں الٹی مہم جاری

?️

عراق میں انتخابی گہماگہمی صدر سٹی میں الٹی مہم جاری
 عراق میں انتخابی مہم اپنے عروج پر ہے۔ دارالحکومت بغداد سمیت بیشتر شہروں کی سڑکیں، عمارتیں اور درخت انتخابی بینرز اور پوسٹروں سے ڈھک چکے ہیں، لیکن مشرقی بغداد کا صدر سٹی ایک بالکل مختلف منظر پیش کر رہا ہے جہاں روایتی انتخابی شور کے بجائے الٹی مہم چل رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق، مقتدیٰ صدر کی قیادت میں سرگرم گروہ سرایا السلام نے انتخابی مہم کے آغاز ہی میں صدر سٹی سے تمام انتخابی بینرز ہٹا دیے اور اعلان کیا کہ علاقے کے مکین انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔ شہر کے داخلی راستوں پر نصب بورڈز پر یہ پیغام نمایاں ہے ہم مقتدیٰ صدر کے حکم پر انتخابات میں شرکت نہیں کر رہے ہیں۔
صدر سٹی میں چند ایک انتخابی پوسٹرز ضرور دکھائی دیتے ہیں، زیادہ تر محمد شیاع السودانی کی جماعت تعمیر و ترقی اتحاد اور سید عمار الحکیم کے "قومی حکومت اتحاد” کے امیدواروں کے ہیں، تاہم نوری المالکی کے دولت قانون اتحاد کے پوسٹرز تقریباً ناپید ہیں۔ اس کی وجہ مقتدیٰ صدر اور نوری المالکی کے درمیان پرانی سیاسی رقابت ہے۔
چند روز قبل نوری المالکی نے ایک انٹرویو میں مقتدیٰ صدر کو سیاسی تعاون کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ہم بھی اصلاحات چاہتے ہیں، جیسے مقتدیٰ صدر چاہتے ہیں، اور اس مقصد کے لیے باہمی تعاون ممکن ہے۔ تاہم صدر تحریک کی عسکری شاخ سرایا السلام انتخابی سرگرمیوں کو صدر سٹی میں داخل ہونے سے روک رہی ہے۔
صدر سٹی بغداد کے سب سے زیادہ ووٹروں والے علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔ انتخابی کمیشن کے مطابق، الرصافہ ضلع — جس میں صدر سٹی شامل ہے  میں 23 لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز ہیں، جو پورے عراق میں سب سے زیادہ ہیں۔
صدر سٹی کے برعکس، بغداد کے دیگر علاقوں میں انتخابی مہم کارنیوال کا منظر پیش کر رہی ہے۔ ہر گلی، دیوار اور عمارت پر امیدواروں کے رنگا رنگ بینرز آویزاں ہیں۔ سیاسی جماعتیں بڑے جلسے اور عشائری اجتماعات منعقد کر رہی ہیں، جبکہ کچھ جماعتوں نے سرکاری اداروں میں موجود اپنے حامیوں کو بھی مہم میں سرگرم کر دیا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق، بعض بڑی جماعتوں نے سوشل میڈیا پر انتخابی اشتہارات کے لیے 10 لاکھ سے زائد امریکی ڈالر خرچ کیے ہیں۔ کمپنی مِیٹا Meta کے ذرائع کے مطابق، فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ پر عراقی انتخابی مہمات کے اشتہارات کی لاگت 14 لاکھ ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔ غریب امیدواروں کو پارٹی کی جانب سے 5 ملین دینار تقریباً 3,800 ڈالر مالی مدد دی گئی ہے تاکہ وہ مہم میں حصہ لے سکیں۔
ماہرین کے مطابق، یہ انتخابات عراق کی حالیہ تاریخ کے پرامن ترین انتخابات میں شمار کیے جا رہے ہیں۔ اگرچہ صدر تحریک نے اپنے زیرِ اثر علاقوں میں انتخابات کے بائیکاٹ کی مہم چلائی ہے، مجموعی طور پر کسی بڑے تصادم کی اطلاع نہیں ملی۔ تاہم عوامی دلچسپی کم ہونے کی وجہ سے جماعتیں ووٹر ٹرن آؤٹ میں کمی سے خائف ہیں۔
عراق میں پارلیمانی انتخابات 11 نومبر (20 آبان) کو منعقد ہوں گے۔ دو کروڑ دس لاکھ سے زائد ووٹرز 31 انتخابی اتحادوں کے 7 ہزار سے زیادہ امیدواروں میں سے اپنے نمائندے منتخب کریں گے۔ پارلیمان کی 329 نشستیں ہیں، جن کے منتخب اراکین صدرِ مملکت اور وزیرِاعظم کے انتخاب میں کردار ادا کرتے ہیں۔
انتخابی کمیشن کے مطابق، 12.5 لاکھ سے زائد بایومیٹرک ووٹنگ کارڈز تقسیم کیے جا چکے ہیں، جبکہ بغداد میں سیکیورٹی فورسز نے ووٹنگ مراکز کی حفاظت کے لیے فرضی مشقیں بھی مکمل کر لی ہیں۔
صدر سٹی میں اگرچہ ووٹروں کی خاموشی نمایاں ہے، مگر بغداد کے باقی علاقوں میں انتخابی گہماگہمی اپنے عروج پر ہے  ایک طرف رنگ برنگے پوسٹرز، دوسری طرف خاموش احتجاج؛ عراق کا سیاسی منظرنامہ اس وقت دو متضاد تصویریں پیش کر رہا ہے۔

مشہور خبریں۔

پنجاب حکومت سے انارکلی دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی ہے

?️ 20 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے

پاکستان کو کھل کر ایران کے ساتھ کھڑا ہو جانا چاہیے، مولانا فضل الرحمٰن

?️ 19 جون 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل

اسیر خاندانوں کی نظربندی فلسطینیوں کی مرضی کو نہیں توڑے گی

?️ 27 دسمبر 2021سچ خبریں: فلسطینی اسلامی جہاد تحریک کے رکن شیخ خضر عدنان نے پیر

عمران خان، بشریٰ بی بی توشہ خانہ کیس میں طلبی کے باوجود نیب میں پیش ہونے میں ناکام

?️ 22 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران

اسلام آباد پولیس کا اعلیٰ انتظامیہ سے بنی گالا کے سرچ وارنٹ جاری کرنے کا مطالبہ

?️ 27 اگست 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) اسلام آباد پولیس نے اعلیٰ انتظامیہ سے ڈاکٹر شہباز

ٹرمپ نے وینزویلا کی کشتیوں پر حملوں کو ایک نیک عمل کیوں قرار دیا؟

?️ 7 اکتوبر 2025سچ خبریں: صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ امریکی حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے،

پاکستان علماء کونسل کی اپیل پر خطبات جمعہ میں یوم آزادی پر روشنی ڈالی جائیگی

?️ 7 اگست 2025لاہور (سچ خبریں) پاکستان علماء کونسل کی اپیل پر 8 اگست جمعۃ

جنگ کے خاتمے کی ضمانت کے بغیر کوئی بھی معاہدہ مسترد ہے: ہنیہ

?️ 26 جون 2024سچ خبریں: حماس دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے غزہ کی پٹی میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے