سچ خبریں:عراقی سکیورٹی ذرائع نے مغربی عراق کے صوبہ الانبار میں واقع عین الاسد امریکی فوجی اڈے پر راکٹ حملے کی اطلاع دی ہے۔
شفق نیوزکی رپورٹ کے مطابق ، ایک عراقی سکیورٹی ذرائع نے مغربی عراق کے صوبہ الانبار میں واقع عین الاسدامریکی فوجی اڈے پر راکٹ حملے کی اطلاع دی ہے، المیادین کے نمائندے نے بھی بتایا کہ عین الاسد اڈے کے آس پاس دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جہاں امریکی فوجی اڈہ واقع ہے اور اعلان کیا کہ عین الاسد اڈے پر تین راکٹوں سے حملہ کیا گیا۔
صابرین نیوز نے بھی اطلاع دی ہے کہ اڈے کے اندر سائرن کی آواز آرہی ہے،رپورٹ کے مطابق اڈے کے اندر سے دھماکوں کی آواز سنائی دی جس کے بعد امریکی ہیلی کاپٹر اڈے کے اوپر اڑنے لگے،صابرین نیوز نے اس اڈے پر شدید حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ عراق میں امریکی فوجی اڈوں میں سب سے بڑا اڈہ ہے ۔
عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس اڈے کو دو راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا اور یہ حملہ بہت ہی درست تھا نیزاس کی ابتدائی اطلاعات سے کہ پتا چلتا ہے حملہ کے نتیجہ میں امریکیوں کا کافی نقصان ہوا ہے تاہم امریکہ کی جانب سے ابھی تک کسی رد عمل کا اظہار سامنے نہیں آیا ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت عراق میں غیر ملکی افواج کی موجودگی غیر قانونی ہے کیوں کہ قریب ایک سال قبل اس ملک کی پارلیمنٹ یہاں سے تمام غیر ملکی افواج کے فوری انخلا پر مبنی بل پاس کرچکی ہے تاہم ابھی تک امریکہ نے اس بل پر عمل درآمد نہیں ہونے دیا جو یہاں پر امریکی اڈوں اور فوجی قافلوں پر حملوں کی سب سے بڑی وجہ ہے۔