عالمی نوبل امن ایوارڈ کسے ملنا چاہیے تھا؟

نوبل

?️

سچ خبریں: نوبل امن کمیٹی کے سیاسی اقدام کے جواب میں ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی امن کی سب سے قابل قدر علامت وہ بے لوث جنرل تھا جس نے 2 دہائیوں تک دہشت گردی اور انتہائی متشدد مجرموں کا مقابلہ کرکے خطے اور دنیا کی سلامتی کو یقینی بنایا۔

نوبل امن کمیٹی نے ایک سیاسی عمل میں نرگس محمدی کو انعام سے نوازا، اس سیاسی اقدام پر ایرانی سفارتی ادارے کے ترجمان ناصر کنعانی نے ردعمل ظاہر کیا اور اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ نوبل امن کمیٹی نے ایک ایسے شخص کو امن انعام دینے کی کوشش کی ہے جو بار بار قوانین کی خلاف ورزی اور مجرمانہ کاروائیوں کا مرتکب ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جنرل قاسم سلیمانی نے امریکہ کے کھربوں ڈالر پر پانی پھیر دیا

انہوں نے کہا کہ ہم اس اقدام کو جانبدارانہ اور سیاسی اقدام سمجھتے ہوئے اس کی مذمت کرتے ہیں۔

سفارتی ایجنسی کے ترجمان نے اس اقدام کو ایران کے خلاف مغربی حلقوں کے دباؤ کے سلسلے کی ایک اور کڑی قرار دیا جس کا نتیجہ ایرانی قوم کے اپنی آزادانہ پالیسی پر عمل کرنے کے عزم کو مضبوط کرنے کے علاوہ کوئی نہیں ہوگا ۔

انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ یہ غیر روایتی طرز عمل کبھی بھی آزاد مفکرین کے ذہنوں سے مٹایا نہیں جا سکے گا۔

یاد رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے اس سلسلے میں آج رات کو X سوشل میڈیا پر اپنے صفحہ پر لکھا کہ عالمی امن کی سب سے قابل علامت ایک بے لوث جنرل تھا جس نے 2 دہائیوں تک دہشت گردی اور پرتشدد مجرموں کا مقابلہ کر کے خطے اور دنیا کی سلامتی کو یقینی بنایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور عراق میں شہید جنرل قاسم سلیمانی کے جنازے میں لاکھوں لوگوں کی موجودگی اور دنیا کی ہمدردی تاریخ کا سب سے شاندار اور دیرپا امن ایوارڈ تھا۔

یاد رہے کہ نوبل امن کمیٹی نے 14 اکتوبر کو اعلان کیا کہ وہ 2023 کا یہ انعام نرگس محمدی کو دے گی، اس کمیٹی کے سکریٹری نے کہ یہ اعزاز نرگس محمدی کی ایران میں خواتین پر ہونے والے ظلم کے خلاف جدوجہد کے اعتراف میں ہے!۔

مزید پڑھیں: جنرل قاسم سلیمانی کے بارے میں یورپی پارلیمنٹ ممبر کا اظہار خیال

واضح رہے کہ نوبل امن کمیٹی کے اس سیاسی اقدام کا صیہونی حکومت اور یورپی یونین نے خیر مقدم کیا ہے،اس سلسلے میں ناصر کنعانی نے نوبل امن کمیٹی کے اس اقدام کو بعض یورپی حکومتوں کی مداخلت پسندانہ اور ایران مخالف پالیسی کے مطابق ایک سیاسی اقدام قرار دیا، جس میں نوبل کمیٹی کے صدر دفتر کی حکومت بھی شامل ہے، جس سے اس کا مایوس کن انحراف ظاہر ہوتا ہے۔

مشہور خبریں۔

نیٹو اور روس کے درمیان تباہ کن جنگ کا خطرہ

?️ 26 ستمبر 2022سچ خبریں:   جرمن چانسلر اولاف شولز نے نیٹو اور روس کے درمیان

آیت اللہ خامنہ ای کا عالمی امور پر گہرا اور وسیع مطالعہ ہے؛پاکستانی عہدیدار

?️ 6 جون 2024سچ خبریں: پاکستانی سینیٹ کی دفاعی امور کمیٹی کے سربراہ کا کہنا

ہالینڈی محقق کی 3 دن پہلے ترکی میں آنے والے خوفناک زلزلے کی پیش گوئی!

?️ 7 فروری 2023سچ خبریں:ہالینڈ کے ایک محقق نے ترکی اور شام میں آنے والے

پاکستان اور چین کے سائنسدانوں نے مِل کر چاول کی نئی ہائبرڈ قسم تیار کرلی

?️ 2 اگست 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) چاول کی پیداوار میں نئی ایجاد سامنے آ

صیہونی حکومت مغربی زمین پر اپنی ملکیت کو مضبوط کرنے کی کوشش میں

?️ 21 فروری 2022سچ خبریں:  عبرانی زبان کے ہفت روزہ کالکالسٹ نے انکشاف کیا ہے

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں شاہ محمود قریشی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ

?️ 21 اگست 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سفارتی سائفر

سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب، مزید کئی افراد جاں بحق

?️ 3 ستمبر 2022سکھر:(سچ خبریں)سکھر بیراج سے اونچے درجے کا سیلاب گزرا اور منچھر جھیل

بن گویئر نے کیا اپنی بے بسی کا اقرار

?️ 15 جنوری 2025سچ خبریں: اسرائیل کی داخلی سلامتی کے سربراہ بن گوبر نے کہا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے