سچ خبریں:بحرین میں صیہونیوں کو لا کر آل خلیفہ نے عالم اسلام کے ساتھ غداری کی ہے نیز خطے اور اس کے عوام کے لیے بڑے خطرات پیدا کیے ہیں۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی عسکریت پسندانہ پالیسیوں اور یو اے ای اور بحرین کی خطے کی صورتحال کے غلط تجزیہ اور اس وقت کے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی موقع پرستی کی بدولت، یو اے ای اوربحرین کا صیہونیوں کے ساتھ ہونے والا معاہدہ ابرہام کے نام سے جانا جاتا ہے۔
یہ معاہدہ معاہدے، 15 ستمبر 2020 کو ہوا جس میں دونوں ممالک نے صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے سابقہ تعلقات کو نئے اور خطرناک حالات میں دوبارہ قائم کیا، ایسے حالات جو اس خطرے سے بچنے کے لیے امت مسلمہ کے ساتھ ساتھ ہمارے ملک کے حکام اور فیصلہ سازوں کو بھی چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔
بحرینی حکومت کے مخالفین کا خیال ہے کہ صیہونی حکومت بحرین کے ساحل کے قریب بحری اڈہ بنانے کا ارادہ رکھتی ہے، اس حوالے سے بحرین میں سوسائٹی آف اسلامک ایکشن کے ڈپٹی سکریٹری جنرل شیخ عبداللہ صالح نے بتایا کہ صیہونی وزیر خارجہ جنگ کے بحرین کے دورے کے دوران منامہ نے اپنی سرزمین پر اسرائیلی بحری اڈہ بنانے کا اجازت نامہ جاری کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس اڈے کا بنیادی کام جاسوسی کرنا ہے اور خطے میں اور اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف لڑنے کے لیے باصلاحیت افواج کو بھرتی کرنا ہے،یادرہے کہ صیہونی حکومت کی فوجی اور سکیورٹی موجودگی کے نتائج کا ایک اور حصہ اس ملک پرقبضہ کرنا ہے نیز منامہ اور تل ابیب کے درمیان سکیورٹی تعاون کا ایک حصہ مبینہ طور پر اختلاف رائے کے خلاف کریک ڈاؤن سے متعلق ہے، اس کے ساتھ ہی بحرین میں فلسطین کے مسئلہ پر شدید تحفظات ہیں۔
مشہور خبریں۔
بجلی کا ونٹر پیکیج گھن چکر، عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے، حافظ نعیم الرحمٰن
نومبر
کملا ہیرس کے لیے ڈیموکریٹس کی بڑھتی ہوئی حمایت؟
جولائی
حزب اللہ کے ہاتھوں نشانہ بننے والے صہیونی اڈے کی کیا اہمیت ہے؟
جنوری
فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکہ کا کردار
اپریل
شاہد خاقان عباسی اور دیگر کے خلاف ایل این جی ریفرنس پر فیصلہ محفوظ
جنوری
نیتن یاہو کے شیطانی گروہ سے تمام اسرائیلی پریشان
اکتوبر
امریکہ نے ہمیں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے اجلاس میں شریک نہیں ہونے دیا:روس
اکتوبر
جب بہن کو بھائی سے جائیداد میں حصہ دلوانے کے لیے ہندو جج نے قرآن کی آیت کا حوالہ دیا
دسمبر