سچ خبریں: القسام بریگیڈز کے اعلیٰ کمانڈروں نے جمعے کے روز اعلان کیا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ آخری جنگ کے اختتام پر جو میزائل روکے گئے تھے 362 میزائل تھے۔
القسام بریگیڈز کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے آرمی کمانڈروں میں سے ایک محمد السنوار نے الجزیرہ کو بتایا کہ ہم جو بھی لفظ کہتے ہیں اور قبضے کے بارے میں تنبیہ کرتے ہیں وہ ہمارے لیے درست ہےہم نے تیاری کی سطح کو بڑھا دیا ہے اور آرٹلری یونٹ کو تیار رہنے اور القدس میں ہونے والی پیش رفت پر لمحہ بہ لمحہ نگرانی کرنے کی ہدایت کی ہے۔
القسام بریگیڈز کے سینئر کمانڈر نے مزید کہا کہ ہمیں قابض کے درد کی پوزیشنوں اور اس پر دباؤ ڈالنے کا طریقہ معلوم ہے، اور ہم نے اہم مساوات قائم کی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قدس کی تلوارجنگ کے آغاز میں ہم نے اسرائیلی فوجیوں کو پکڑنے کی کوشش کی تاکہ قابضین کو قیدیوں کا تبادلہ کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔
السنوار نے مزید کہا کہ تل ابیب کو نشانہ بنا کر ہم نے قابضین کو تھپڑ مارا اور جبر کے مرکز اور سمجھوتہ کرنے والوں کی دہشت کو توڑ دیا۔
پہلے پیغام کے طور پر شمالی غزہ کی پٹی میں ٹینک شکن حملے کے ساتھ مقبوضہ یروشلم کے قصبوں پر میزائل حملے کا فیصلہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ حالیہ جنگ کے دوران ہمیشہ استقامت کے محور کے ساتھ ایک مشترکہ سیکورٹی روم قائم کیا گیا ہے۔
القسام کے کمانڈر نے کہا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ حالیہ لڑائی کے دوران سیکورٹی چیمبر نے اہم انٹیلی جنس کردار ادا کیا اور اس میں القسام بریگیڈز، لبنان کی حزب اللہ اور پاسداران انقلاب اسلامی کے انٹیلی جنس افسران نے شرکت کی۔